نوتشکیل کرناٹک حکومت میں تنہا مسلم وزیر ہیں ضمیر احمد خان، چامراجپیٹ اسمبلی سیٹ سے 5 بار ہوئے فتحیاب

ضمیر احمد خان کانگریس کے ان 8 اراکین اسمبلی میں شامل ہیں جنھوں نے سدارمیا کابینہ میں وزراء کے طور پر حلف لیا، وہ سدارمیا حکومت کے تنہا مسلم وزیر ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ضمیر احمد خان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ضمیر احمد خان، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کے بنگلورو واقع کانتیراوا اسٹیڈیم میں آج عالیشان حلف برداری تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ سدارمیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے علاوہ 8 وزراء کی بھی حلف برداری ہوئی۔ ان 8 وزراء میں ایک مسلم وزیر بھی شامل ہیں۔ ان کا نام ہے ضمیر احمد خان۔ 56 سالہ ضمیر احمد خان نے بنگلورو کے چامراجپیٹ اسمبلی سیٹ سے زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ لگاتار تین بار یہاں سے رکن اسمبلی ہیں۔ حالیہ انتخاب میں انھوں نے بی جے پی امیدوار بھاسکر راؤ کو تقریباً 54 ہزاروں ووٹوں کے بڑے فرق سے ہرایا۔

ضمیر احمد خان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کا شمار سدارمیا کے قریبی لیڈروں میں ہوتا ہے۔ سدارمیا کی طرح ضمیر احمد خان بھی پہلے جے ڈی ایس میں تھے اور کچھ ایسے سیاسی حالات بنے کہ وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ضمیر احمد خان کا سیاسی سفر جے ڈی ایس سے ہی شروع ہوا تھا۔ پہلی بار وہ 2005 کے ضمنی انتخاب میں چامراجپیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 2006 میں ایچ ڈی کماراسوامی کی قیادت والی اتحادی حکومت میں وہ حج اور وقف بورڈ کے وزیر بنے۔


قابل ذکر ہے کہ 2016 میں جے ڈی ایس نے ضمیر احمد خان کو 7 دیگر اراکین اسمبلی کے ساتھ پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان سبھی اراکین اسمبلی نے راجیہ سبھا انتخاب میں پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کانگریس امیدوار کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔ بہرحال، ان اراکین اسمبلی میں سے ایک کو چھوڑ کر باقی سبھی نے 2018 کے اسمبلی انتخاب سے پہلے کانگریس کی رکنیت اختیار کر لی تھی۔ پھر جب 2018 میں کانگریس-جے ڈی ایس نے مل کر حکومت بنائی اور ایچ ڈی کماراسوامی وزیر اعلیٰ بنے تو ایک بار پھر ضمیر احمد خان کو ان کی کابینہ میں جگہ ملی۔

اس طرح دیکھا جائے تو ضمیر احمد خان کا شمار کرناٹک کے بڑے مسلم لیڈران میں ہوتا ہے۔ 2005 سے وہ بنگلور کی چامراجپیٹ سیٹ سے 5 مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ ضمر احمد خان سدارمیا کے داخلی سرکل کا انتہائی اہم حصہ تصور کیے جاتے ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ حال ہی میں جب سدارمیا نے دہلی کا دورہ کیا تھا تو ضمیر احمد خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔