پہلوانوں کے مظاہرہ سے بی جے پی کو انتخاب میں ہو سکتا ہے زبردست نقصان، سروے کے نتائج نے کیا حیران!

مظاہرین پہلوان برج بھوشن سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ برج بھوشن کا دعویٰ ہے کہ انھیں جھوٹے الزامات میں پھنسایا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے جنترمنتر پر پہلوانوں کا دھرنا / یو این آئی</p></div>

دہلی کے جنترمنتر پر پہلوانوں کا دھرنا / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے چیف اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خاتون پہلوانوں کے ذریعہ لگائے گئے جنسی استحصال اور چھیڑ چھاڑ کے الزامات پر عوام کی رائے جاننے کے لیے سی ووٹر کے ذریعہ اے اے این ایس کے لیے کیے گئے ایک خصوصی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بیشتر ہندوستانیوں کو لگتا ہے کہ احتجاجی مظاہروں کا بی جے پی پر منفی اثر پڑے گا۔

سی ووٹر سروے میں ایک سوال تھا ’کیا آپ کو لگتا ہے کہ پہلوانوں اور برج بھوشن شرن سنگھ کے تنازعہ سے بی جے پی کو انتخابی نقصان ہوگا؟‘ اس پر تقریباً 47 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ اس سے بہت زیادہ نقصان ہوگا، جبکہ 17.6 فیصد کو لگتا ہے کہ یہ کچھ حد تک متاثر کرے گا۔ اس کے برعکس 23 فیصد سے کچھ کم کا ماننا ہے کہ پہلوانوں کے مظاہرہ کا کوئی انتخاب پر اثر نہیں پڑے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً 54 فیصد این ڈی اے حامی مانتے ہیں کہ بی جے پی کو انتخاب نقصان ہوگا۔


پہلوانوں کے ذریعہ اپوزیشن پارٹیوں کی کھلی حمایت لینے سے این ڈی اے حامی خوش نہیں ہیں۔ تقریباً 51 فیصد کا ماننا ہے کہ پہلوانوں کے لیے اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت لینا غلط ہے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیوں کے تقریباً 54 فیصد حامی اسے درست مانتے ہیں۔ ووٹرس اس ایشو پر واضح طور سے منقسم دکھائی دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں داخل ایک عرضی کی بنیاد پر دہلی پولیس نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف کچھ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ ان میں سے ایک ایف آئی آر پاکسو ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے۔ اس میں ایک نابالغ کے خلاف جنسی استحصال کا معاملہ شامل ہے۔


بہرحال، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا جیسے ایشیائی، دولت مشترکہ اور اولمپک تمغہ یافتگان سمیت کئی پہلوانوں نے رواں سال جنوری میں برج بھوشن سنگھ کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ کھیل وزارت نے الزامات کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل بھی کی تھی۔ اب اس معاملے کی نگرانی سپریم کورٹ بھی کر رہا ہے۔ ایک خاموشی کے بعد اپریل سے پہلوانوں کا مظاہرہ تیز ہو گیا ہے۔

مظاہرین پہلوان برج بھوشن شرن سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ بھرج بھوشن کا دعویٰ ہے کہ انھیں جھوٹے الزامات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں پولیس کی غیر فعالی سے ناراض پہلوانوں کے ذریعہ اپریل میں جنتر منتر پر دھرنا شروع کیا گیا۔ انھیں بعد میں بڑی تعداد میں اپوزیشن پارٹیوں اور سماجی گروپوں کی حمایت حاصل ہوئی۔ پہلوانوں کو 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرتے وقت گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے انھیں احتجاجی مظاہرہ والی جگہ سے ہٹا دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔