ذات پر مبنی مردم شماری سے کون انکار کرسکتا ہے؟ یہ لالو پرساد کی پہل کا نتیجہ ہے: تیجسوی یادو

تیجسوی نے کہا "عوام کو بی جے پی کے ایجنڈے کو سمجھنا ہوگا، اس پارٹی کے کہنے اور کرنے میں فرق ہے، وہ آئین کو تبدیل کر دینا چاہتی ہے"۔

<div class="paragraphs"><p>لالو پرساد اور تیجسوی یادو (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

لالو پرساد اور تیجسوی یادو (فائل) / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

آر جے ڈی رہنما اور بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر ایک مرتبہ پھر مرکز کی برسراقتدار مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے ذات پر مبنی مردم شماری کے موقف پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری سے کون انکار کر سکتا ہے؟ لیکن لوگوں کو بی جے پی کے ایجنڈے کو سمجھنا ہوگا۔ تیجسوی نے یہ بھی کہا کہ کسی سے بھی پوچھ لیجئے لالو پرساد کی پہل کا نتیجہ ہے جو آج  ذات پر مبنی مردم شماری کو تسلیم کرنے کی بات ہو رہی ہے۔

تیجسوی یادو نے پیر کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری ہو ورنہ بار بار بی جے پی عدالت میں لوگوں کو اس کے خلاف کھڑا نہیں کرتی، ان کے جواب سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے حق میں نہیں ہیں، ان کے کہنے اور کرنے میں کافی فرق ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان لوگوں (بی جے پی والوں) کو ریزرویشن سے کوئی مطلب نہیں، وہ بابا صاحب کے آئین کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، ان کا اصل ایجنڈا صرف آئین بدلنا ہے۔


تیجسوی یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن کی بات کرتے ہیں، بدھ اور گاندھی کی بھی بات کرتے ہیں، لیکن یہاں تو ان کا دوہرا چہرہ نظر آ رہا ہے۔ غضب ہپوکریسی ہے۔ یہاں آپ کے رہنما دن بھر گالی دیتے رہتے ہیں، مارنے کاٹنے کی بات کرتے ہیں، تشدد کی بات کرتے ہیں۔ تیجسوی نے بی جے پی پر لوگوں کو بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک بار خود زمین پر اتر کر دیکھو، تب پتہ چلے گا انہیں، سب سمجھ آ جائے گا، سمجھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔