امانت اللہ خان کی گرفتاری عآپ حکومت میں بدعنوانی کی مضبوط جڑیں ہونے کی زندہ مثال: دیویندر یادو
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ایماندار اور شفافیت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی عآپ سب سے بدعنوان، کمیشن سے چلنے والی سیاسی پارٹی ثابت ہوئی ہے۔
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر عآپ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی وقف بورڈ کی تقرریوں میں بے ضابطگی اور ملکیتوں کے غلط استعمال معاملے میں عآپ کے اوکھلا سے رکن اسمبلی اور وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کی رہائش پر ای ڈی کی چھاپہ ماری اور پھر انھیں حراست میں لیا جانا عآپ حکومت میں موجود بدعنوانی اور دھوکہ دہی کی گہری جڑوں کی ایک مثال ہے۔ اب دہلی کی عوام کے سامنے ظاہر ہو گیا ہے کہ عآپ نے بدعنوانی کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ایمانداری اور شفافیت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی عآپ سب سے بدعنوان، کمیشن سے چلنے والی سیاسی پارٹی ثابت ہوئی ہے اور امانت اللہ خان کی گرفتاری عآپ حکومت میں موجود خرابی کی ایک مثال ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ امانت اللہ خان بدعنوانی کے لیے جانچ ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے غالباً انیسویں عآپ رکن اسمبلی ہیں، جو وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
دیویندر یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ دہلی کانگریس نے تقریباً تین سال قبل دہلی وقف بورڈ میں امانت اللہ خان کی بدعنوانی کے بارے میں لیفٹیننٹ گورنر سے شکایت کی تھی، جس کے بعد جانچ ایجنسیوں کو ان کے خلاف جانچ کا عمل شروع کرنا پڑا تھا۔ آج ای ڈی کے ذریعہ گرفتاری اسی عمل کا نتیجہ ہے۔ اس دوران دہلی کانگریس صدر نے حیرانی ظاہر کی کہ اتوار کو شروع کی گئی ’عآپ رکن اسمبلی آپ کے دروازے‘ مہم کے دوران عآپ رکن اسمبلی اور وزیر لوگوں کا سامنا کیسے کر سکتے ہیں جبکہ ان کے پاس اپنے وزیر اعلیٰ، وزراء اور اراکین اسمبلی کی بدعنوانی اور دھوکہ دہی کی کہانی کے علاوہ لوگوں کو بتانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ لوگ آلودہ ہوا اور پانی، آبی جماؤ، ٹوٹی سڑکوں، خراب پڑی اسٹریٹ لائٹ، پانی کی کمی، بڑھتے جرائم، ہر تین ماہ میں بجلی شرحوں میں اضافہ کے سبب پریشان ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔