بی جے پی کی غیر آئینی ’بلڈوزر پالیسی‘ پر سپریم کورٹ کا تبصرہ قابل استقبال: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں سپریم کورٹ اس انتہائی حساس موضوع پر واضح گائیڈلائن جاری کر بی جے پی حکومتوں کے اس جمہوریت مخالف مہم سے شہریوں کی حفاظت کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے آج ’بلڈوزر ایکشن‘ کے خلاف سخت تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ قصوروار ہونے پر بھی کسی کے مکان کو منہدم نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ کسی ناجائز ڈھانچہ کو منہدم کرنے کے لیے پورے قانونی طریقہ پر عمل کیا جانا ضروری ہے۔ اب اس معاملے میں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’بی جے پی کی غیر آئینی اور ناانصافی پر مبنی ’بلڈوزر پالیسی‘ پر سپریم کورٹ کا تبصرہ قابل استقبال ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے اس پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’بلڈوزر کے نیچے انسانیت اور انصاف کو کچلنے والی بی جے پی کا آئین مخالف چہرہ اب ملک کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ بے لگام اقتدار کی علامت بن چکے بلڈوزر نے شہری حقوق کو کچل کر قانون کو مستقل تکبرانہ چیلنج پیش کیا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے بلڈوزر کارروائی پر اپنی فکر ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’فوری انصاف کے پس پشت ’خوف کی حکمرانی‘ قائم کرنے کی منشا سے چلائے جا رہے بلڈوزر کے پہیوں کے نیچے اکثر بہوجنوں اور غریبوں کی ہی گھر گرہستی آتی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس انتہائی حساس موضوع پر واضح گائیڈلائن جاری کر بی جے پی حکومتوں کے اس جمہوریت مخالف مہم سے شہریوں کی حفاظت کرے گا۔‘‘ آخر میں راہل گاندھی لکھتے ہیں کہ ’’ملک بابا صاحب کے آئین سے چلے گا، اقتدار کی چابک سے نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔