ہمیں خوشی ہے کہ اس بار ملک کو اپوزیشن لیڈر ملا ہے: سدیپ بندیوپادھیائے

سدیپ بندیوپادھیائے نے لوک سبھا اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی نیت اچھی رہی ہو، آپ اچھا سوچ رہے ہوں لیکن آپ بسا اوقات حکمراں جماعت کے دباؤ کے سامنے جھکتے نظر آتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سدیپ بندیوپادھیائے / سنسد ٹی وی اسکرین شاٹ</p></div>

سدیپ بندیوپادھیائے / سنسد ٹی وی اسکرین شاٹ

user

قومی آواز بیورو

اوم برلا کو ایک بار پھر لوک سبھا کا نیا اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے انہیں مبارکباد دی۔ اس کے بعد ایوان کے کئی دیگر لیڈروں نے بھی اوم برلا کو دوسری بار اسپیکر بننے پر مبارکباد دی۔ اسی سلسلے میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے اوم برلا کو مبارکباد دیتے ہوئے گزشتہ پارلیمانی میعاد میں بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ کیا معطی کا ذکر کیا، جس پر پہلے ہی دن اپوزیشن ارکان ’شیم‘ شیم‘ (شرم کرو، شرم کرو) کے نعرے لگائے۔

ایوان میں اوم برلا کو مبارکباد دیتے ہوئے کولکاتا شمال سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ وہ انہیں دوسری بار ایوان کا اسپیکر بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں ان کا پہلا داخلہ 12ویں لوک سبھا کے دوران ہوا تھا اور اتنے لمبے عرصے میں ان کا تجربہ یہ رہا ہے کہ اگر ایوان میں اپوزیشن کا کوئی باضابطہ لیڈر نہ ہو تو ایوان کی کارروائی آسانی سے نہیں چل پاتی۔ ہمیں خوشی ہے کہ اس بار ملک کو اپوزیشن لیڈر ملا ہے۔


سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت جس میں ان کا بے پناہ اعتماد ہے، اس کا سسٹم سیکولرازم، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ملک کے اتحاد سے چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کا ماحول اس بات پر منحصر ہے کہ حکمراں جماعت کا رویہ کیا ہے۔ اس بات پر میرا پختہ یقین ہے کہ جہاں تک پارلیمانی جمہوری روایت کا تعلق ہے تو ایوان میں اپوزیشن کا غلبہ ہونا چاہیے۔ ان کے اس بیان پر اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجا کر ان کی حمایت کی۔

ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اپوزیشن کا موقف اس بات سے طے ہوتا ہے کہ حکمراں پارٹی کس طرح کا برتاؤ کرتی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آپ کی نیت اچھی رہی ہو، آپ اچھا سوچ رہے ہوں لیکن میں یہ بات تجربے سے کہہ رہا ہوں کہ آپ بسا اوقات حکمراں جماعت کے دباؤ کے سامنے جھکتے نظر آتے ہیں۔


گزشتہ لوک سبھا میں ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ ایک ہی دن میں اس ایوان سے 150 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے۔ جیسے ہی سدیپ بندیوپادھیائے نے یہ بات کہی اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے ایوان میں ’شیم،  شیم‘ (شرم کرو، شرم کرو) کے نعرے لگاتے ہوئے ردعمل کا اظہار کیا۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔

سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس ایوان میں بہت سی بلوں کو پیش کرنے اور ان کی منظوری کا ذکر کیا ہے۔ ہم اس کی تعریف کرتے ہیں  لیکن یہ بل صرف پیش کیے گئے، ان پر کوئی بحث نہیں ہوئی اور انہیں پاس کر دیا گیا۔ سدیپ بندیوپادھیائے کے اس بیان پر بھی اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے شیم-شیم کے نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گزارش ہے کہ بل پر مکمل طور پر بحث کی جائے اور اس معاملے میں اپوزیشن انہیں پورا تعاون دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حکمراں پارٹی کو اپوزیشن کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس بارمثبت ماحول میں بحث ہوگی، پی ایم مودی اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے اور پورا ایوان ملک کے 140 کروڑ عوام کی بہتری کے لیے کام کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔