شراب پالیسی معاملہ: سی بی آئی نے اروند کیجریوال کو عدالت میں کیا گرفتار
راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت کے دوران سی بی آئی کی جانب سے سرکاری وکیل نے عدالت سے اجازت مانگی کہ کچھ دیر کے لیے کیجریوال سے پوچھ گچھ کی اجازت دی جائے، تاکہ اس کے بعد وہ انہیں گرفتار کر سکیں
نئی دہلی: سی بی آئی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت کے دوران سی بی آئی کی جانب سے سرکاری وکیل نے عدالت سے اجازت مانگی کہ کچھ دیر کے لیے کیجریوال سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دی جائے، تاکہ اس کے بعد وہ انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کر سکیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ کیجریوال عدالتی حراست میں ہیں، اسی لیے ہم نے کیجریوال کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا تھا۔
سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ کیجریوال کے وکیل کے الزامات غلط ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے خود پالیسی دستاویزات تیار کیں اور اسی پالیسی کو نافذ کیا۔ یہ مایوس کن ہے کہ ہر بار تحقیقاتی ایجنسی کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے اور ہم اس امتحان میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
سی بی آئی نے منگل اور بدھ کو تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال سے کافی دیر تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ذرائع پر یقین کریں تو اس دوران دہلی کے وزیر اعلیٰ سے شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔ تاہم، جب سی بی آئی نے اس معاملے میں ابتدائی طور پر مقدمہ درج کیا تھا، تو اس نے اروند کیجریوال کو ملزم نہیں بنایا تھا۔ ای ڈی نے بعد میں مقدمہ درج کیا اور اروند کیجریوال کو ملزم بنایا۔
وہیں، سپریم کورٹ آج اروند کیجریوال کی اس درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں انہوں نے اپنی ضمانت پر روک لگانے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ دہلی شراب پالیسی معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی دونوں نے ایف آئی آر درج کی ہے اور دونوں ایجنسیاں الگ الگ تحقیقات کر رہی ہیں۔ ای ڈی معاملے میں کیجریوال پہلے ہی 3 جولائی تک عدالتی حراست میں ہیں۔
راؤس ایونیو کورٹ نے 20 جون کو دہلی شراب سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اروند کیجریوال کو ضمانت دی تھی۔ ای ڈی نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور کیجریوال کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ٹرائل کورٹ کی صوابدید پر سوال اٹھاتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ کی ضمانت پر روک لگا دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔