منی پور میں پھر تشدد، میتئی اور ہمار طبقہ میں امن معاہدہ کے 24 گھنٹہ بھی نہیں ہوئے اور فائرنگ و آگ زنی شروع

امن معاہدہ میں طے ہوا ہے کہ دونوں فریقین حالات معمول پر لانے، آگ زنی و گولی باری کے واقعات کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، دونوں فریقین جریبام ضلع میں تعینات سبھی سیکورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد کی فائل تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

منی پور تشدد کی فائل تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

منی پور میں تشدد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک طرف جریبام میں امن قائم کرنے کے لیے میتئی اور ہمار طبقہ کے درمیان اتفاق رائے قائم ہوا ہے، دوسری طرف اس معاہدہ کے 24 گھنٹے بھی نہیں ہوئے ہیں اور جریبام میں فائرنگ و آگ زنی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک میتئی بستی میں گولیاں چلائی گئی ہیں، جبکہ لال پانی گاؤں میں ایک گھر کو نذر آتش کر دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ میتئی اور ہمار طبقہ کے نمائندے منی پور میں تشدد سے متاثرہ جریبام ضلع میں حالات بہتر کرنے اور امن بحالی کے لیے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہوئے تھے۔ آسام کے کچھار میں جمعرات کو سی آر پی ایف سہولت مرکز میں منعقد ایک میٹنگ میں آمنے سامنے کھڑے دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ اس میں طے پایا کہ دونوں فریقین حالات معمول پر لانے، آگ زنی اور گولی باری کے واقعات کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دونوں فریقین جریبام ضلع میں تعینات سبھی سیکورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔ سبھی شریک طبقات کے نمائندوں نے اس دوران وعدوں پر مشتمل بیان جاری کیا اور اس پر سبھی نے دستخط بھی کیے۔


اس معاہدہ کے 24 گھنٹے کے اندر جریبام کے لال پانی گاؤں میں تشدد کا واقعہ پیش آیا جس نے ایک بار پھر تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ گاؤں کے ایک گھر میں جمعہ کی شب مسلح افراد نے آگ لگا دی۔ ساتھ ہی گاؤں کو نشانہ بنا کر کئی راؤنڈ گولے داغے گئے اور گولیاں بھی چلائیں۔ واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز کو علاقے میں بھیجا گیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ شورش پسندوں نے آگ زنی کے لیے علاقے میں سیکورٹی خامیوں کا فائدہ اٹھایا۔ ان کی ابھی تک شناخت بھی نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔