اتر پردیش: پولس بھرتی امتحان کی نئی تاریخوں کا اعلان، اگست 23 سے 31 کے درمیان ہوگا امتحان
ریاستی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ شیڈول کے مطابق اگست میں مقررہ تاریخوں پر دو شفٹوں میں امتحان لیا جائے گا اور ہر شفٹ میں تقریباً پانچ لاکھ امیدوار امتحان میں شریک ہوں گے۔
اترپردیش میں پولیس بھرتی کے امتحان کی نئی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ امتحان اب اگلے مہینے کی پانچ مختلف تاریخوں میں منعقد ہوں گے۔ فروری میں ہونے والے اس امتحان کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ اتر پردیش پولیس بھرتی اور پروموشن بورڈ کے چیئرمین راجیو کرشنا نے جمعرات (25 جولائی) کو کہا ہے کہ ریاستی پولیس میں ریزرو سول پولیس کی 60244 آسامیوں پر براہ راست بھرتی 2023 کے لیے تحریری امتحان 23، 24، 25، 30 اور 31 اگست کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سال فروری میں ہونے والا یہ بھرتی امتحان مختلف شکایات کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ یہ امتحان 17 اور 18 فروری کو منعقد ہوا تھا جس میں تقریباً 48 لاکھ امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حکم دیا تھا کہ یہ امتحان 6 ماہ کے اندر مکمل شفافیت کے ساتھ اور اعلیٰ ترین معیار کے مطابق کرایا جائے۔ اسی حکم کے تحت نئے امتحانی شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے۔
ریاستی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ شیڈول کے مطابق اگست میں مقررہ تاریخوں پر دو شفٹوں میں امتحان لیا جائے گا اور ہر شفٹ میں تقریباً پانچ لاکھ امیدوار امتحان میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ امتحان میں شرکت کرنے والے امیدواروں کو اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی مفت بس سروس فراہم کی جائے گی۔ اس کے لیے بس میں سفر کرنے والے امیدواروں کو اپنے ایڈمٹ کارڈ کی دو اضافی کاپیاں ڈاؤن لوڈ کرنی ہوں گی اور ایک کاپی بس آپریٹر کو امتحانی مرکز کے ضلع میں سفر کرنے کے لیے اور دوسری کاپی بس آپریٹر کو اپنے ضلع کا سفر کرنے کے لیے دینی ہوگی۔
ریاستی حکومت کے ترجمان کے مطابق حکومت نے سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور جوابی پرچوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو روکنے کے لیے یکم جولائی کو ’اتر پردیش پبلک ایگزامینیشن آرڈیننس 2024‘ نافذ کیا ہے۔ اس کے تحت امتحان میں غیر مناسب ذارئع کا استعمال کرنا، نقل کرنا یا اس کا سبب بننا، سوالیہ پرچے کی کاپی کرنا، اسے لیک کرنا یا ایسا کرنے کی سازش کرنا قابل سزا جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ ایسے معاملات میں ایک کروڑ تک کا جرمانہ اور عمر قید تک کی سزا کا التزم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔