مانسون اجلاس: ’کسانوں کو دھوکہ دے رہی حکومت، 70 ہزار روپے فی ایکڑ کی ٹیکس وصولی!‘

کانگریس سمیت پوری اپوزیشن نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور ان سے 70 ہزار روپے فی ایکڑ ٹیکس وصول کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ میں بولتے ہوئے سرجے والا</p></div>

پارلیمنٹ میں بولتے ہوئے سرجے والا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس سمیت پوری اپوزیشن نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور ان سے 70 ہزار روپے فی ایکڑ ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا نے مرکزی بجٹ 2024-25 پر عام بحث کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’کرسی بچانے‘ کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کسانوں، غریبوں اور نوجوانوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

سرجے والا نے کہا کہ حکومت نے غلہ اگانے والے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا ہے اور ان کے پیٹ میں لات ماری ہے۔ کسانوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ حکومت بجٹ کے ذریعے روزی روٹی چھین رہی ہے۔ حکومت نے کسانوں سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی ہے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کے لئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں دی جا رہی ہے۔ انہیں لاگت کا 50 فیصد ایم ایس پی نہیں دیا جا رہا ہے۔


مختلف اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکئی، باجرا، جوار، سویا بین، مونگ پھلی وغیرہ جیسی فصلوں کے لیے ایم ایس پی نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کسی بھی فصل کے لیے مناسب ایم ایس پی نہیں دے رہی ہے۔

سرجے والا نے کہا کہ حکومت کسانوں کے قرض معافی پر ایک لفظ بھی نہیں کہہ رہی ہے جبکہ صنعت کاروں کو منافع کمانے کا موقع دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم ایس پی پر پوری پیداوار نہیں خرید رہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو نقصان کا سامنا ہے۔

کانگریس رکن نے کہا کہ بجٹ میں صرف بڑی باتیں کہی گئی ہیں۔ گزشتہ سال کا پورا بجٹ خرچ نہیں ہوا۔ مختلف فلاحی اسکیموں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ بہت سی اسکیموں میں کل مختص رقم کا 50 فیصد تک خرچ نہیں کیا گیا ہے۔ تقریباً 37 فیصد کسان پی ایم کسان سمان ندھی سے محروم ہیں، جن کی تعداد پانچ کروڑ 17 لاکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 50 کلو یوریا کے تھیلے سے پانچ کلو گرام یوریا نکال لیا ہے!


سرجے والا نے کہا کہ کسانوں کے لیے زراعت کی لاگت بڑھ رہی ہے اور حکومت ان سے 70 ہزار روپے فی ایکڑ وصول کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اشیاء پر 12 فیصد تک جی ایس ٹی وصول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل اور دالوں کی درآمدات بڑھ رہی ہیں۔ حکومت بجٹ میں غلط اعداد و شمار پیش کر ر ہی ہے۔

کانگریس رکن نے کہا کہ حکومت نے غریبوں کو بھی دھوکہ دیا ہے۔ پانچ کلو اناج دینے کا انتظام ہے۔ یہ ہے قانونی نظام۔ غریب کلیان یوجنا کے تحت غریبوں کو صرف 13 روپے اور 75 پیسے دیے جا رہے ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔