دہلی شراب پالیسی معاملہ میں کیجریوال کو پھر جھٹکا، عدالتی حراست میں 8 اگست تک توسیع

عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں ان کی حراست میں مزید توسیع کر دی گئی

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شراب پالیسی معاملہ سے متعلق سی بی آئی کی طرف سے دائر مقدمہ میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی حراست میں توسیع کر دی گئی ہے۔ ان کی عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال فی الحال ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملات کے سلسلے میں جیل میں قید ہیں۔ انہیں ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے مبینہ الزام میں حراست میں لیا تھا، جبکہ سی بی آئی نے 26 جون کو بدعنوانی کے معاملے میں ان کے خلاف کارروائی کی تھی۔ دونوں جانچ ایجنسیوں کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم کیجریوال کے لیے دوہرا جھٹکا ہے۔ کیجریوال کو منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت مل گئی ہے، جب کہ سی بی آئی کا معاملہ ابھی بھی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔


دوسری طرف کیجریوال کے علاوہ منیش سسودیا اور کے کویتا کو بھی آج عدالت میں پیش کیا گیا۔ سسودیا اور کے کویتا کی عدالتی تحویل میں 31 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے، جب کہ کیجریوال کو اب 8 اگست تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑے گا۔ کیجریوال کے علاوہ منیش سسودیا اور کے کویتا بھی شراب گھوٹالہ کیس میں ملزم ہیں۔ سی ایم کیجریوال، منیش سسودیا اور کے کویتا فی الحال شراب گھوٹالہ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ تینوں کے خلاف مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

اس سے قبل کیجریوال کی عدالتی حراست میں 25 جولائی تک توسیع کی گئی تھی۔ عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ کیجریوال دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں 21 مارچ سے جیل میں ہیں۔ اب تک وہ ریلیف کے لیے کئی بار عدالت سے رجوع کر چکے ہیں لیکن ان کے لیے ریلیف کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔


سی بی آئی اور ای ڈی دونوں جانچ ایجنسیاں دہلی شراب گھوٹالہ معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔ جہاں ای ڈی دہلی شراب گھوٹالے کی منی لانڈرنگ کے زاویے سے جانچ کر رہی ہے، وہیں سی بی آئی بدعنوانی کے زاویے سے جانچ کر رہی ہے۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی مسلسل اپنے لیڈروں کا دفاع کرنے میں لگی ہوئی ہے اور اسے مرکزی حکومت کی سیاسی سازش قرار دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔