گوا اسمبلی انتخاب: منوہر پاریکر کے بیٹے نے بی جے پی کو دیا جھٹکا، پنجی سے الیکشن لڑنے کا اعلان

اُتپل نے پنجی میں آج کہا کہ ان کے والد منوہر پاریکر کے انتقال کے بعد 2019 کے پنجی ضمنی انتخاب کے دوران بی جے پی نے ان کی امیدواری کو خارج کر دیا تھا، دراصل یہ پارٹی وہ نہیں رہی جو پہلے ہوا کرتی تھی۔

اتپل پاریکر
اتپل پاریکر
user

قومی آواز بیورو

گوا انتخاب میں سابق وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کے کنبہ کو نظر انداز کرنا بی جے پی کو بھاری پڑ گیا ہے۔ بی جے پی کے ذریعہ سمجھوتہ کرنے کی سبھی کوششوں کو خارج کرتے ہوئے منوہر پاریکر کے بیٹے اُتپل پاریکر نے کہا ہے کہ وہ پارٹی سے استعفیٰ دے کر 14 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب میں پنجی سیٹ سے بطور آزاد امیدوار انتخاب میں کھڑے ہوں گے۔ اُتپل نے یاد دلایا کہ ان کے والد بھی اسی سیٹ کی نمائندگی کرتے تھے۔

اُتپل پاریکر نے پنجی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے والد کے انتقال کے بعد 2019 کے پنجی ضمنی انتخابات کے دوران پارٹی نے ان کی امیدواری کو کارج کر دیا تھا۔ اس وقت انھیں وہاں کے لوگوں کی مکمل حمایت حاصل تھی اور یہ پارٹی وہ نہیں رہی ہے جو ان کے والد کے وقت میں تھی۔


اُتپل پاریکر نے کہا کہ پنجی کے لوگوں نے منوہر پاریکر کو صرف اس لیے ووٹ نہیں دیا کیونکہ وہ ایک رکن پارلیمنٹ تھے، انھیں لوگوں نے اس لیے ووٹ دیا تھا کیونکہ ان کے کچھ اصول اور اقدار تھے اور اب میرے لیے بھی ان کے اقدار کے لیے کھڑے ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پارٹی سے استعفیٰ دے کر بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑ رہے ہیں۔

اُتپل پاریکر نے کہا کہ گزشتہ مرتبہ پارٹی نے کچھ خاص اسباب کی بنا پر لوگوں کی حمایت ہونے کے باوجود میری امیدواری کو خارج کر دیا تھا۔ لوگ ان حالات کو جانتے ہیں لیکن اب یہ منوہر پاریکر کی پارٹی کے فیصلے کی طرح نہیں لگتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی نے جس امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے ان کے بارے میں بات کرنے میں مجھے شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ پنجی میں پارٹی کی شناخت 30 سال سے زیادہ کی ہے لیکن یہاں ایک ایسے شخص کو ٹکٹ دیا ہے جو ابھی دو سال پہلے ہی اس میں شامل ہوا تھا۔ میرے پاس اب کوئی متبادل نہیں ہے اور مجھے لوگوں کے درمیان جانا ہے۔


اُتپل پاریکر نے کہا کہ جہاں تک کسی سیاسی پارٹی کا سوال ہے، تو میرے لیے واحد پارٹی بی جے پی دستیاب ہے۔ لیکن دوسرا اسٹیج آزاد امیدوار کے طور پر ہے۔ یہ میرا اپنا اسٹیج ہے جس کے بارے میں مجھے بدقسمتی سے ان اقدار کے لیے سوچنا پڑا ہے جن پر میں یقین کرتا ہوں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی دیگر سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔