بجٹ میں امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ میں نہیں شریک ہوں گے 4 وزرائے اعلیٰ

شرکت سے انکار کرنے والے وزرائے اعلیٰ میں کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رمیّا، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>نرملا سیتا رمن /  یو این آئی</p></div>

نرملا سیتا رمن / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 وزرائے اعلیٰ نے شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

بجٹ میں امتیازی سلوک کے خلاف بطور احتجاج جن وزرائے اعلیٰ نے نیتی آیوگ کی میٹنگ میں شریک نہیں ہونے کا اعلان کیا ہے، ان میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رمیّا، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ و ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن شامل ہیں۔ دوسری جانب بجٹ میں غیر بی جے پی ریاستوں کے امتیازی سلوک کا الزام عائد کرتے ہوئے آج (24 جولائی) پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث ہونے سے قبل ہی انڈیا الائنس نے بجٹ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ انڈیا الائنس کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت نے بجٹ میں اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے۔


کانگریس کے جنرل سکریٹری و رکن پارلیمنٹ کے سی وینو گوپال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر 27 جولائی کو نیتی آیوگ کی میٹنگ میں کانگریس کے وزرائے اعلیٰ کی شرکت نہ کرنے سے متعلق معلومات دی ہے۔ 23 جولائی کو کی گئی پوسٹ میں وینو گوپال نے کہا ہے کہ آج پیش کیا گیا مرکزی بجٹ انتہائی امتیازی اور خطرناک تھا۔ یہ مکمل طور پر ان وفاقی اصولوں اور انصاف کے خلاف ہے جن کی پیروی مرکزی حکومت کو کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس امتیازی رویے کے خلاف احتجاجاً کانگریس کے وزرائے اعلیٰ نیتی آیوگ کی 27 جولائی کو ہونے والی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس حکومت کا رویہ مکمل طور پر آئینی اصولوں کے منافی ہے۔ ہم اس میٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے جو صرف اس حکومت کے اصل امتیازی رنگوں کو چھپانے کے لئے بلائی گئی ہے۔

مرکزی حکومت کے بجٹ میں امتیازی سلوک کے معاملے پر کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیّا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے 27 جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ مرکزی بجٹ میں ریاست کے مطالبات کو نظر انداز کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا ہے۔ یہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ کرناٹک کے لوگوں کی بات نہیں سنی گئی۔ ایسے میں نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت کا کوئی جواز نہیں ہے۔


جبکہ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ مرکزی بجٹ میں ریاست کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، اس لیے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔ بجٹ کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ چونکہ مرکزی حکومت نے تمل ناڈو کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے، تمل ناڈو کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، اس لیے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنا ہی مناسب ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔