لگاتار جارحانہ بیان بازی کرنے والے اوپیندر کشواہا جنتا دل یو پارلیمانی بورڈ کے سربراہ عہدہ سے دستبردار

اوپیندر کشواہا اُس وقت سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ناراض چل رہے ہیں جب وزیر اعلیٰ نے انھیں اپنا دوسرا نائب وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی افواہوں کو خارج کر دیا تھا۔

اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی
اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

جنتا دل یو کے سینئر لیڈر اوپیندر کشواہا گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار سرخیوں میں ہیں۔ وہ اپنی ہی پارٹی اور پارٹی لیڈران کے خلاف لگاتار بیان بازی کر رہے ہیں جس کا منفی اثر دکھائی دینا شروع ہو گیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کشواہا کو جنتا دل یو نے پارٹی پارلیمانی بورڈ کے سربراہ عہدہ سے دستبردار کر دیا ہے۔ جنتا دل یو کے قومی صدر نے یہ کارروائی کشواہا کے لگاتار بغاوتی اور جارحانہ بیان بازی کو دیکھتے ہوئے کی ہے۔ جنتا دل یو صدر للن سنگھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اب اوپیندر کشواہا محض ایک ایم ایل سی رہ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اوپیندر کشواہا اس وقت سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ناراض چل رہے ہیں جب وزیر اعلیٰ نے انھیں اپنا دوسرا نائب وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی افواہوں کو خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے جنتا دل یو میں اوپیندر کشواہا کی وزیر اعلیٰ سمیت کئی لیڈروں سے تلخی چل رہی تھی۔ مانا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے کشواہا پر کارروائی کی گئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ جنتا دل یو پارلیمانی بورڈ کے غیر مطمئن سربراہ اوپیندر کشواہا اتوار کو پارٹی کے سرکردہ لیڈر نتیش کمار کے خلاف کھلی بغاوت پر آمادہ ہو گئے اور انھوں نے پارٹی کارکنان کو ایک کھلا خط جاری کر این ڈی اے کے ساتھ ایک خاص معاہدہ پر مشورہ کے لیے مدعو کیا ہے۔ کشواہا نے جنتا دل یو کارکنان کو لکھے خط میں کہا کہ پارٹی اپنے داخلی اسباب سے روزانہ کمزور ہوتی جا رہی ہے اور مہاگٹھ بندھن بننے کے بعد بہار کے اسمبلی ضمنی انتخاب کے نتائج آنے کے وقت سے ہی وہ پارٹی کی حالت سے وزیر اعلیٰ کو لگاتار مطلع کرا رہے ہیں۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’وقت وقت پر پارٹی کی میٹنگ میں بھی میں نے اپنی باتیں رکھی ہیں۔ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ سے میں نے ہر ممکن طریقے سے کوشش کی ہے کہ دن بہ دن اپنا وجود تباہ کرتی جا رہی پارٹی کو بچایا جا سکے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔