ایم سی ڈی: میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ایک بار پھر ہنگامہ کی نذر، عآپ نے سپریم کورٹ جانے کا کیا اعلان
میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ایک بار پھر ملتوی ہونے پر عآپ میئر امیدوار شیلی اوبرائے نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ آئین کے مطابق الیکشن کرانا یہ (بی جے پی) چاہتی ہی نہیں۔
دہلی میں آج تیسری بار میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا انتخاب ملتوی ہو گیا۔ ایوان میں ہنگامہ کی وجہ سے کارروائی ملتوی کر دی گئی اور کہا گیا کہ میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ ممبرس کا انتخاب اگلی تاریخ پر ہوگا۔ اس عمل سے عام آدمی پارٹی (عآپ) انتہائی ناراض نظر آ رہی ہے اور ایم سی ڈی میئر الیکشن کرائے جانے کے مطالبہ کو لے کر سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ عآپ لیڈر آتشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں انتخاب ہو، اس مطالبہ کو لے کر آج ہی سپریم کورٹ میں عرضی دی جائے گی۔
میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ایک بار پھر ملتوی ہونے پر عآپ کی میئر امیدوار شیلی اوبرائے نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ آئین کے مطابق الیکشن کرانا یہ (بی جے پی) چاہتی ہی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نامزد کونسلروں کو دھوکے سے ووٹنگ کا اختیار دیا جا رہا ہے۔ شیلی نے الزام عائد کیا کہ یہ بے حد غلط ہے اور اس کے لیے پہلے بھی ہم سپریم کورٹ گئے تھے اور اب پھر سے جا رہے ہیں۔
عآپ رکن اسمبلی کلدیپ کمار کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی نے پہلے ہی طے کر لیا ہے کہ آئین کے حساب سے کچھ نہیں ہوگا۔ جس کی وجہ سے یہ لوگ اپنی منمانی پر اتر آئے ہیں۔‘‘ ایک دیگر رکن اسمبلی راجیش نے کہا کہ ’’ہم کو معلوم تھا کہ ایسا ہی ہوگا اور وہی ہوا بھی۔ یہ لوگ طے کر کے پہنچے تھے کہ انتخاب نہیں ہونے دیں گے اور انھوں نے ایسا ہی کیا۔‘‘
واضح رہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1957 کے تحت میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب میونسپل کارپوریشن ایوان کی پہلی میٹنگ میں ہی ہو جانا چاہیے۔ حالانکہ میونسپل کارپوریشن انتخاب ہوئے دو ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن اب تک شہر کو نیا میئر نہیں ملا ہے۔ ایم سی ڈی ایوان کی میٹنگ 6 جنوری اور 24 جنوری کو ہوئی تھی لیکن دونوں بار بی جے پی و عآپ کونسلروں کے ہنگامہ کی وجہ سے پریزائڈنگ افسر نے میئر الیکشن کرائے بغیر ہی کارروائی ملتوی کر دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔