اناؤ قتل واقعہ: یوگی حکومت کو چہار جانب سے تنقید کا سامنا

کانگریس ترجمان امرناتھ اگروال نے کہا کہ ’’اناؤ واقعہ یوگی حکومت کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے۔ کانگریس نے پورے معاملے کی جلد از جلد تحقیقات اورخاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔‘‘

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع اناو میں دو دلت لڑکیوں کی مشتبہ حالت میں موت کے بعد ریاستی اپوزیشن پارٹیوں بشمول سماج وادی پارٹی(ایس پی)اور کانگریس نے جمعرات کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو ہدفت تنقید بنایا۔

صوبہ میں لڑکیوں وخواتین کی سیکورٹی پر ریاستی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے ترجمان و ایم ایل سی سنیل ساجن نے کہا کہ’’ ریاست میں پولیس خاموش تماشائی ہونے کا کردار ادا کررہی ہے۔جبکہ ریاست میں خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔اناو پولیس معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش میں ہے۔میرا مطالبہ ہے کہ مشتبہ حالت میں مردہ پائی گئیں لڑکیوں کی پوسٹ مارتم کے لئے کوئی دوسرا پینل تشکیل دیا جائے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے دوسری ٹیم تشکیل دی جائے۔


اناو کی سابق رکن پارلیمان و سماج وادی پارٹی لیڈر انو ٹنڈن نے تیسری نوخیز لڑکی کی عیادت اور ان کا حال چال جاننے کانپور کے ریجنسی اسپتال پہنچیں جہاں متاثرہ زیر علاج ہے۔بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے محترمہ ٹنڈن نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت کی قیادت میں اس طرح کے واقعات اب روز کا معمول بن گئے ہیں۔

خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس ترجمان امرناتھ اگروال نے کہا’’اناو کا واقعہ یوگی حکومت کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے۔کانگریس پورے معاملے کی جلد از جلد تحقیقات اورخاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف حکومت کی زیرو ٹالیرنس کی پالیسی جھوٹ کا پلندہ ثابت ہورہی ہے پوری ریاست میں جرائم پیشہ افراد بے خوف گھوم رہے ہیں۔


کانگریس لیڈر ادت راج نے کہا کہ’یوپی کے ضلع اترپردیش میں تو دلت لڑکیاں مشتبہ حالت میں مردہ پائی گئی ہیں جبکہ تیسری شدید طور سے زخمی ہوئے۔متاثرہ کوعلاج کے لئے فوران دہلی کے ایمس میں ائیر لفٹ کیا جانا چاہئے۔

اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھیم آرمی چیف اور آزاد سماج پارٹی کے صدر چندرشیکھر آزاد نے کہا کہ تیسری زخمی متاثرہ ہی اس پورے معاملے کی واحد چشم دید گواہ ہے۔لہذااس کے علاج اور تحفظ پرکافی توجہ دئے جانے کی ضرورت ہے۔زخمی لڑکی کو فورا ائیر ایمبولنس کے ذریعہ دہلی کے ایمس میں داخل علاج کیا جانا چاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوپی حکومت کے ذریعہ جرائم پیشہ افراد کے تحفظ کے لئے کئے گئے کام کو پورے ملک نے دیکھا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ بدھ کی رات تین نوخیز عمر لڑکیاں اترپردیش کے ضلع اناو کے ایک گاوں میں گیہوں کی کھیت میں ملی تھیں۔تینوں کی عمر 13،16،17کے درمیان کی ہے۔اطلاعات کے مطابق تینوں گھر سے اپنے مویشیوں کے لئے چارہ لینے کے لئے نکلیں تھیں لیکن وہ واپس نہیں آئیں۔ گھر واپس نہ آنے پر مقامی افراد نے ان کی تلاش شروع کی تو انہیں زخمی حالت میں ایک گیہوں کے کھیت میں پایا۔مقامی افراد نے پولیس کو مطلع کیا اور لڑکیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا جہاں پر ڈاکٹروں نے دو کو مردہ قرار دے دیا۔جبکہ تیسری کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرلیا۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آنند کلکرنی نے بتایا کہ دو لڑکیوں کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگرایک کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ مہلوکین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہیں اور پولیس پورے معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ پولیس کے مطابق تینوں کے جسم پر کپڑے تھے اور ان کے جسم پر کسی بھی قسم کے زخمی کے کوئی نشانات نہیں ملے ہیں۔پولیس نے شبہ ک اظہار کیا ہے کہ ان کی موت زہریلا کھانہ کھانے سے ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔