کانگریس کے دو قدآور لیڈران ترون گگوئی اور احمد پٹیل کا 48 گھنٹوں کے اندر انتقال
3 بار لوک سبھا اور 4 مرتبہ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رہے احمد پٹیل سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر تھے وہیں ترون گگوئی نے اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے ساتھ کام کیا۔
نئی دہلی: بہار اسمبلی کے انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد کانگریس کو پچھلے 48 گھنٹے میں دو بڑے صدمے لگے ہیں۔ کورونا وائرس نے کانگریس پارٹی کے دو قدآور رہنماؤں آسام کے سابق وزیراعلی ترون گگوئی اور پارٹی کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کو چھین لیا۔ آسام کے تین بار وزیراعلی رہے گگوئی کا 85 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا جبکہ 71 سالہ احمد پٹیل بدھ کی صبح کورونا سے جنگ ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں : احمد پٹیل: خاموش شخص جس نے پوری زندگی طوفانوں سے لوہا لیا
گگوئی شمال مشرق میں کانگریس کے سربراہ رہنما تھے تو وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں احمد پٹیل پارٹی کی پہچان تھے۔ دونوں رہنماؤں کا شمار کانگریس کے سب سے بھروسے مند ساتھی کے طور پر ہوتی تھی اور دونوں ہی گاندھی خاندان کے قریبی اور بھروسے مند رہنما تھے۔
آسام میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں گگوئی کا جانا پارٹی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ سیاست میں قریب پانچ دہائی تک سرگرم رہے گگوئی سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی حکومت میں 1971 میں پہلی بار پارلیمنٹ پہنچے اور پھر سیاسی سیڑھیاں چڑھتے چلے گئے۔ انہوں نے اندرا گاندھی، راجیو گاندھی،سونیا گاندھی اور اب راہل گاندھی کے ساتھ کام کیا۔
وہیں، تین بار لوک سبھا اور چار مرتبہ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رہے احمد پٹیل لمبے وقت سے حالیہ پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر تھے اور فی الحال کانگریس کے خزانچی بھی تھے۔ راجیو گاندھی کے قتل کے بعد جب سونیا گاندھی نے پارٹی کی باگڈور سنبھالی، اس کے بعد سے آخری وقت تک احمد پٹیل ان کے (سونیا گاندھی) سب سے بھروسے مند رہے اور پارٹی کو کسی بھی پریشانی سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔