ٹی آر پی گیم زون آتشزدگی: ’ہمیں اب آپ پر بھروسہ نہیں‘، گجرات ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو لگائی پھٹکار
عدالت نے ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ راجکوٹ میونسپل کارپوریشن کو بھی پھٹکار لگائی ہے، معاملہ ٹی آر پی گیم زون میں آتشزدگی کے حادثہ سے جڑا ہوا ہے جس میں 12 بچوں سمیت 27 لوگوں کی جان چلی گئی۔
گجرات کے راجکوٹ شہر میں موجود ٹی آر پی گیم زون میں ہفتہ کی شام لگی خوفناک آگ میں 12 بچوں سمیت 27 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس حادثہ کے بعد ’گیم زون‘ کے مالک اور منیجر کو حراست میں لے لیا گیا تھا، اور اب گجرات ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو اس معاملے میں زبردست پھٹکار لگائی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ کی ایک خصوصی بنچ لگاتار اس معاملے پر اپنی نظر بنائے ہوئی ہے۔ شہر میں کم از کم دو ایسے ڈھانچوں کو سرٹیفائی کرنے میں ناکام رہنے کے لیے عدالت نے میونسپل کارپوریشن اور ریاستی حکومت کو ڈانٹ لگائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹی آر پی گیم زون آتشزدگی واقعہ کے بارے میں سن کر ہر کوئی سہما ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس آگ میں پھنسے لوگوں کی لاشیں اس قدر جھلس گئی ہیں کہ ان کی شناخت بھی نہیں ہو پا رہی ہے۔ اس حادثہ کے بعد اگلے دن عدالت نے احمد آباد، وڈودرا، سورت اور راجکوٹ میونسپل کارپوریشنز کے وکیلوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ پیر کے روز پیش ہوں اور بتائیں کہ کن قوانین کے التزامات کے تحت ان یونٹس کو ان کے حلقۂ اختیار میں قائم کیا گیا ہے یا جاری رکھا گیا ہے۔
آج راجکوٹ میونسپل کارپوریشن نے عدالت میں بتایا کہ دو گیمنگ زون 24 ماہ سے زیادہ مدت سے فائر سیکورٹی سرٹیفکیٹ سمیت ضروری منظوری کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ گیمنگ زون کے لیے ہماری منظوری نہیں لی گئی تھی۔ اس پر عدالت ناراض ہو گئی اور کہا کہ وہ اب ریاستی حکومت پر بھروسہ نہیں کر سکتی۔ عدالت نے غصے میں کہا کہ ’’راجکوٹ میں گیمنگ زون ڈھائی سال سے چل رہا ہے۔ کیا ہم یہ مان لیں کہ آپ نے آنکھیں موند لی ہیں؟ آپ اور آپ کے اہلکار کیا کر رہے ہیں؟‘‘
جب کچھ تصویروں میں گیمنگ زون میں افسر دکھائی دیے تو جسٹس بیرین ویشنو اور جسٹس دیون دیسائی کی بنچ مزید ناراض ہو گئی۔ بنچ نے میونسپل کارپوریشن سے کہا کہ یہ افسر کون تھے؟ کیا وہ وہاں کھیلنے گئے تھے؟ عدالت کو جب پتہ چلا کہ فائر سیکورٹی سرٹیفکیٹ پر سماعت چار سال سے ٹھپ ہے، تو اس نے ریاستی حکومت کو بھی پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ کیا آپ اندھے ہو گئے ہو؟ کیا آپ سو گئے؟ اب ہمیں مقامی سسٹم اور ریاست پر بھروسہ نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔