یو پی کے مِرزا پور میں 'لو جہاد' کے معاملے میں تین گرفتار

خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ عارف نے اسے زبردستی 25 دن تک قید میں رکھا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس نے اس کی ویڈیو بھی بنالی اور اس ویڈیو فوٹیج کا استعمال اسے بلیک میل کرنے کے لیے کیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مرزا پور: اترپردیش کے مرزا پور ضلع میں ایک شادی شدہ خاتون کی عصمت دری اور زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ یہ 'لو جہاد' کا معاملہ ہے۔ مرکزی ملزم نے خاتون کو ہندو ظاہر کر کے دھوکہ دیا اور بعد میں اس کے ساتھ زیادتی کی، ملزم کی شناخت عارف خان کے نام سے ہوئی ہے۔ متاثرہ کی شکایت کے مطابق، اسے ایک نامعلوم شخص کا فون آیا، جس نے اپنا تعارف ابھے مشرا کے طور پر کرایا۔ وہ اس سے بات کرتا رہا اور بعد میں قربتیں بڑھ گئیں۔

24 مارچ کو جب خاتون مرزا پور میں اپنے ماموں کے گھر گئی تو عارف بھی وہاں پہنچ گیا۔ اس کے بعد وہ اسے امبالہ لے گیا۔ امبالہ پہنچنے پر، خاتون کو عارف خان کی حقیقی مذہبی شناخت کا پتہ چلتا ہے، جس سے ان کے درمیان کافی کہا سنی ہو جاتی ہے۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ عارف نے اسے زبردستی 25 دن تک قید میں رکھا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس نے اس کی ویڈیو بھی بنالی اور اس ویڈیو فوٹیج کا استعمال اسے بلیک میل کرنے کے لیے کیا۔


پولیس کے مطابق ملزمان نے خاتون کو نماز پڑھنے، برقعہ پہننے اور قید میں رکھ کر عید منانے پر بھی مجبور کیا۔ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ خاتون فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی، متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر نے عارف کے خلاف مرزا پور پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے عارف کے علاوہ اس کے بھائی امروز خان اور دوست شہاب الدین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

یہ گرفتاریاں اتر پردیش، دہلی، ہریانہ اور راجستھان سمیت کئی ریاستوں میں چھاپے مار کر کی گئیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ سنتوش مشرا کے مطابق یہ 'لو جہاد' کا معاملہ تھا، پولیس اس معاملے کی سرگرمی سے جانچ کر رہی ہے۔ افسر نے یقین دلایا کہ اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔