28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے  سامنے پہلوانوں کی ’خواتین مہا پنچایت‘

برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں نے 28 مئی کو خواتین  مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اس وقت منعقد ہوگی جب وزیر اعظم اس کا افتتاح کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویپن (قومی آواز)</p></div>

تصویر ویپن (قومی آواز)

user

قومی آواز بیورو

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر ملک کے مشہور پہلوانوں کا احتجاج جاری ہے۔ دریں اثنا، پہلوانوں نے 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی اس دن نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے والے ہیں۔

کل یعنی 23 مئی کو احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جنتر منتر سے انڈیا گیٹ تک مارچ کیا۔نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق  اس مارچ کے بعد پہلوان ونیش پھوگاٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے 28 مارچ کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے سامنے پرامن مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"


ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ خواتین اس مہاپنچایت کی قیادت کریں گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ آواز جو اٹھی ہے اسے دور دور تک جانا چاہیے۔ اگر آج ملک کی بیٹیوں کو انصاف مل گیا تو آنے والی نسلیں اس سے ہمت لیں گی۔

ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت کئی بڑے پہلوان 23 اپریل سے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ پہلوانوں نے ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔


خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد 28 اپریل کو دہلی کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ اس میں سنگھ کے خلاف پوسکو کے تحت ایک نابالغ لڑکی کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جبکہ ایک اور ایف آئی آر دیگر پہلوانوں کے جنسی استحصال کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔

اس ماہ کے شروع میں، دہلی پولیس نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی تھی۔ دریں اثنا، وزارت کھیل نے پہلوانوں کے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک ریسلنگ فیڈریشن کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔