ہندوستان-پاکستان ٹی ٹوئنٹی میچ پر دہشت گردی کا خطرہ، داعش نے دی حملے کی دھمکی

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ پر دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نیویارک میں 9 جون کو ہائی پروفائل میچ ہونا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہشت گرد تنظیم داعش نے آئندہ ماہ نیویارک میں ہونے والے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے خلاف حملے کی دھمکی جاری کی ہے۔ اس حملے کے بعد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا ہے کہ انہوں نے نیویارک پولیس کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت دیئے ہیں، جس میں قانون کے مطابق نگرانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ، سخت نگرانی اور باریک بینی سے جانچ شامل ہے۔

نیو یارک شہر کی سرحد پر واقع ناساؤ کاؤنٹی کے چیف بروس بلیک مین نے کہا ہے کہ ہم  ہر صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور خطرات کو کبھی کم نہیں سمجھتے نیز ہم اپنے تمام سراغوں کا پتہ لگاتے ہیں۔ واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے ایک برطانوی چیٹ سائٹ پر کرکٹ اسٹیڈیم کی تصویر پوسٹ کی جس کے اوپر ڈرون اڑ رہے ہیں۔ اس پر ہندوستان اور پاکستان کے میچ کی تاریخ 9/6/2024 لکھی ہوئی ہے۔ پوسٹ کا اسکرین شاٹ این بی سی نیو یارک ٹی وی کی ایک خبر پر نشر ہوا۔


نیویارک کے حکام نے داعش کی پوسٹ پر کوئی خاص توجہ نہیں دی ہے۔ حالانکہ انہوں نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر رہے ہیں اور کسی بھی صورتحال کے لیے وسائل جمع کر رہے ہیں۔ ہوچول نے کہا کہ اس وقت عوامی تحفظ کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ہم صورت حال کی قریب سے نگرانی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ کئی مہینوں سے وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ناساؤ کاؤنٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نیویارک اور یہاں آنے والے محفوظ رہیں۔

ناساؤ کاؤنٹی کے پولیس کمشنر پیٹرک رائڈر نے کہا ہے کہ ابھی تک خطرے کی کوئی ایسی بات نہیں ہے جس پر اعتبار کیا جاسکے لیکن میرا محکمہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔ کرکٹ اسٹیڈیم کی گنجائش 30 ہزار ہے اور یہ خاص طور پر ٹورنامنٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز یکم جون کو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نمائشی میچ سے ہوگا جس کے بعد 3 جون سے ٹورنامنٹ کے باقاعدہ میچ شروع ہو جائیں گے۔ این بی سی نیویارک نے کہا کہ ورلڈ کپ ایونٹ کے لیے حفاظتی تیاریاں ناساؤ کاؤنٹی کی جانب سے اب تک کی جانے والی سب سے بڑی تیاری ہے اور اسے امریکی صدارتی مباحثے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔


برطانوی اخبار ایکسپریس نے سب سے پہلے اس خطرے کی خبر دی۔ اس نے کہا کہ اسی طرح کی دھمکی یورپ میں کھیلوں کے مقابلوں کے خلاف بھی دی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ داعش کے پیروکاروں کو کرکٹ ورلڈ کپ سمیت بڑے ایونٹس کو نشانہ بنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ایکسپریس نے برطانوی ویب سائٹ میٹرکس پر پوسٹ کردہ ایک چیٹ گروپ پر کہا ہے کہ فورم پر اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ دہشت گرد گروپ کس طرح دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرونز کو یورپ میں کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں شہریوں کو قتل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ ایکسپریس کے مطابق اسٹیڈیم کی دھمکیوں کو شیئر کرنے والے چیٹ روم کے اراکین نے اے کے 47 رائفل سے فائرنگ سمیت اپنی دہشت گردانہ مہارت بتائے ہیں نیز پاؤنڈ و اسٹرلنگ کی رقم پربھی چرچا کی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے کچھ لوگ برطانیہ میں ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔