یہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں لیکن نہ تو کانگریس ڈرنے والی ہے اور نہ ہی میں ڈرنے والا ہوں: ملکارجن کھڑگے

بی جے پی حکومت کے خلاف ’بلیک پیپر‘ جاری کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر نے بی جے پی و وزیر  اعظم مودی پر سنگین الزامات عائد کیے

<div class="paragraphs"><p>کھڑگے/ یوٹیوب</p></div>

کھڑگے/ یوٹیوب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بی جے پی حکومت کے خلاف ’بلیک پیپر‘ جاری کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید حملہ بولا۔ انہوں نے کہا ہے، ’’جو بھی ان کے خلاف کچھ بولتا ہے اسے ڈرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ مجھے بھی فون پر گالیاں دی گئیں، جن کی شکایت میں نے پولیس میں درج کرا دی ہے۔ یہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں لیکن نہ تو کانگریس پارٹی ان سے ڈرے گی اور نہ ہی میں ڈرنے والا ہوں۔‘‘

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’میں نے مودی جی کے بھاشن پر جواب دیا تو مجھے چار پانچ کال آئیں اور گندی گندی گالیاں دی گئیں۔ میں نے اس کی شکایت پولیس اسٹیشن میں درج کرائی ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ایسا ہوا ہے۔ آخر یہ سب کیوں؟ آپ آئیے اور بحث کیجئے، اپنی بحث پر لوگوں کو مطمئن کیجئے۔ لوگوں کو ہمارے پیچھے لگا کر، ہم کو ڈرا  کر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن کانگریس کمزور ہونے والی نہیں ہے اور میں بھی نہیں ہونے والا ہوں۔‘‘


کانگریس کے قومی صدر نے کہا، ’’میں اتنی مشکلات سے گزر کر یہاں تک پہنچا ہوں۔ ہم ایک گھر میں رہتے تھے۔ اپنے والدین کے ہم دو بچے تھے۔ اب میں 83 سال تک پہنچ گیا ہوں۔ 53 سال سے میں سیاست میں ہوں۔ لیکن مجھے بھی گالیاں دی جا رہی ہیں، مجھے نیچا دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، میرے خلاف سوشل میڈیا میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ وہ یہ سب کر رہے ہیں اور وہ یہی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’شیڈول کاسٹ کا ایک آدمی جس کے پیچھے کوئی بھی نہیں ہے۔ ایسے آدمی کی وہ ہتک عزتی کرنا چاہتے ہیں۔ میرے اوپر آج تک ایک بھی الزام نہیں لگا ہے۔ کوئی میری جانب انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ تو اگر یہ لوگ ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ڈرانے دو۔ ہم یہ بعد میں دیکھیں گے۔ ہم ہمدردی نہیں چاہتے ہیں۔ ہم تو بس یہ چاہتے ہیں کہ عوام کی بھلائی کے لیے انہیں جو کام کرنا چاہئے وہ یہ کریں اور یہ نہیں کر رہے ہیں اسی لیے ہم یہ ’بلیک پیپر‘ آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔‘‘


دریں اثنا، ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت بے روزگاری کے مسئلے پر غیر سنجیدہ ہے اور اس پر وہ کبھی بات نہیں کرتی۔ حکومت کی جانب سے ریاستوں کے ساتھ جانبداری کا رویہ اپنائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’ہر ریاست کے ساتھ بھید بھاؤ کیا جا رہا ہے اور جہاں جہاں پر بھی غیر بی  جے پی حکومت ہے اس کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یہ بی جے پی کی بہت بڑی سازش ہے۔‘‘

مودی حکومت کی کسانوں کے مسائل کے تئیں غیر سنجیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ ’’یہ حکومت کسانوں کو بیوقوف بنا رہی ہے۔ ان سے ایم ایس پی بڑھانے کی بات کرتی ہے، آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرتی ہے لیکن کچھ نہیں کرتی ہے۔‘‘

سماجی  انصاف (سوشل جسٹس) کے بارے میں کھڑگے نے کہا کہ ’’بی جے پی اس کے بارے میں بہت بولتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ ہم نے شیڈول کاسٹ سے صدر جمہوریہ بنایا۔ جبکہ یہ اہم نہیں ہے۔ یہ تو بنتے رہتے ہیں۔ ہم نے بھی بنایا۔ یہ تو جذباتی چیزیں ہیں۔ لوگوں کو روزگار دینا اہم ہے۔‘‘


جمہوریت پر خطرے کی بات کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر نے کہا، ’’ایک تو آپ لوگوں کو ڈرا کر دھمکیاں دے کر الیکٹورل بانڈ سے پیسہ وصول کر رہے ہیں۔ پھر کہتے ہیں کہ ہم نے نہیں پوچھا۔ جبکہ یہ پیچھے سے چابی بھرتے ہیں تو وہ آگے آ کر دیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ہم نے کسی کو تنگ نہیں کیا ۔جبکہ یہ ای ڈی و سی بی آئی کے ذریعے نوٹس بھیج کر تنگ کرتے ہیں۔ یہ لوگوں کو ڈرا کر ان سے پیسہ لیتے ہیں اور یہ پیسہ جمہوریت کو ختم کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ان پیسوں سے وہ ہماری منتخب حکومتوں کو گرا تے ہیں۔ جو لیڈر ان کے خلاف بولتا ہے اسے ڈرا یا جاتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔