ہندوستان میں امیروں کی تعداد میں اضافہ، 2 لاکھ 16 ہزار لوگوں کی آمدنی ایک کروڑ سے زیادہ
مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں ہندوستان میں ایک کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کمانے والوں کی تعداد 187000 جو رواں مالی سال میں بڑھ کر 216000 ہو گئی
نئی دہلی: ہندوستانی امیروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا اندازہ اس مالی سال میں انکم ٹیکس ریٹرن (آئی ٹی آر) فائلنگ ڈیٹا کے تجزیہ سے لگایا جا سکتا ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ میں بیان دیا ہے کہ ملک میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کمانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور 31 دسمبر 2023 تک کروڑ پتیوں کی تعداد 2 لاکھ 16 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
خیال رہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے لوک سبھا میں ملک کے کروڑ پتیوں کا ڈیٹا پیش کیا۔ اس کے ساتھ ان ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا بھی پیش کیا گیا جنہوں نے رواں مالی سال اپنی آمدنی کو اپ ڈیٹ کیا۔
مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے کہا کہ سال 2023-24 میں انکم اپ ڈیٹ دینے والوں کی کل تعداد 12218 تھی، جو کہ 23-2022 میں ایک سال پہلے سے زیادہ ہے، اس سال 10528 لوگوں نے اپنی آمدنی کی تازہ کاری دی تھی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2023-24 میں ملک میں ایک کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کمانے والے لوگوں کی تعداد 187000 ریکارڈ کی گئی تھی لیکن سال 2023-24 میں ایک روپے سے زیادہ کمانے والے لوگوں کے آئی ٹی آر کی تعداد کروڑ بڑھ کر 2 لاکھ 16 ہزار ہو گئی۔
سابقہ سالوں کی بات کریں تو مالی سال 2021-22 میں ایک کروڑ سے زیادہ آمدنی والے افراد کی تعداد 114446 تھی، جب کہ مالی سال 2020-21 میں صرف 81653 انفرادی ٹیکس دہندگان نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی ظاہر کی تھی۔ ان میں انفرادی ٹیکس دہندگان، کمپنیاں، فرم اور ٹرسٹ شامل ہیں۔
پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ذاتی انکم ٹیکس کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں براہ راست ٹیکس وصولی (مالی سال 2023-24 کے لیے 31 جنوری 2024 تک) اور ذاتی انکم ٹیکس میں فیصد سال بہ سال 27.6 کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شرحوں میں کمی کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور دیگر اقدامات کی وجہ سے ٹیکس وصولی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔