پاکستان عام انتخابات: عمران خان نے جیل سے ڈالا ووٹ، اپوزیشن نے موبائل انٹرنیٹ کی معطلی کو ڈیجیٹل سنسرشپ قرار دیا
پاکستان میں ووٹنگ کے دوران پورے ملک میں موبائل سروس بند کر دی گئی ہے، کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی سمیت کئی جماعتوں نے اسے ڈیجیٹل سنسرشپ قرار دیا
نئی دہلی: پاکستان میں نئی حکومت کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پڑوسی ملک میں عام انتخابات کی پولنگ کے دوران پورے ملک میں موبائل سروس معطل کر دی گئی ہے۔ کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ الیکشن والے دن ایسی پابندیوں پر عمران خان سمیت اپوزیشن جماعتیں ناراض ہیں۔ اپوزیشن نے اسے ڈیجیٹل سنسرشپ قرار دیا ہے۔ دریں اثنا، پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے جیل سے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں قومی اسمبلی اور صوبائی انتخابات کے لیے ایک ساتھ ووٹنگ جاری ہے۔ ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے شروع ہوئی جو شام 5:30 بجے تک جاری رہے گی۔ رات گئے تک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن 9 فروری کو نتائج کا باضابطہ اعلان کر سکتا ہے۔
پاکستانی میڈیا ڈان کی رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل سنسر شپ کے معاملے پر پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ 'امید ہے کہ انتخابی عمل آزادانہ اور منصفانہ ہوگا۔' انہوں نے زور دے کر کہا کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کو بلاک کرنا یا اجازت دینا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا، 'ہمارا نظام انٹرنیٹ پر منحصر نہیں ہے۔ اس سے ہماری تیاریوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔ یہ فیصلہ امن و امان کی دیکھ بھال کرنے والی ایجنسیوں نے لیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن انٹرنیٹ اور موبائل سروس شروع کرنے کا کہتا ہے اور کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
ادھر عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملک بھر میں موبائل سروس کی معطلی کو غداری قرار دیا ہے۔ ایک روز قبل حکومت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اچانک فون سروس بند کرنا شہریوں کے حقوق کو دبانا ہے۔
جیل میں بند سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ان کے علاوہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی بذریعہ ڈاک ووٹ کاسٹ کیا۔
تاہم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکیں کیونکہ پوسٹل ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد انہیں مجرم قرار دے کر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔