چولہے پر لکڑیاں جل رہی ہیں اور لال سلنڈر سجاوٹ کی چیز بنا ہوا ہے: ورون گاندھی

طویل وقت سے عوامی ایشوز کو اٹھانے اور اپنی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے والے ورون گاندھی نے 9 جولائی کو کیے گئے ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ غریبوں کے لیے سلنڈر اب بس سجاوٹ کی چیز بن کر رہ گئی ہے۔

ورون گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
ورون گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے ایک بار پھر مودی حکومت کو رسوئی گیس کی بڑھتی قیمتوں کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ طویل وقت سے عوامی ایشوز کو اٹھانے اور اس کے لیے اپنی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے والے ورون گاندھی نے 9 جولائی کو کیے گئے ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ غریبوں کے لیے سلنڈر اب بس سجاوٹ کی چیز بن کر رہ گیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’چولہے پر لکڑیاں جل رہی ہیں اور لال سلنڈر سجاوٹ کی چیز بنی ہوئی ہے۔ گیس کی پاس بک کے صفحات میں مہینوں سے کوئی انٹری نہیں چڑھی ہے۔ یہ ان لاکھوں خواتین کا درد ہے جنھیں ہم نے ’دھوئیں سے آزادی‘ کا خواب دکھایا تھا۔ یہ وہی خواتین ہیں جنھوں نے ہم پر سب سے زیادہ بھروسہ ظاہر کیا تھا۔

دراصل ملک میں کئی غریب کنبوں کو مرکزی حکومت کی طرف سے اُجولا منصوبہ کے تحت گیس کنکشن مہیا کرائے گئے تھے۔ لیکن لگاتار بڑھ رہی مہنگائی اور رسوئی گیس کی قیمت کے سبب اب انہی سلنڈروں کو بھرنا غریب کنبوں کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ اس سلسلےمیں بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے مرکزی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔


گزشتہ 6 جولائی کو بھی ورون گاندھی نے رسوئی گیس کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’گھریلو سلنڈر اب 1050 روپے میں ملے گا۔ جب ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے، تب ہندوستانی باشندے پوری دنیا میں سب سے مہنگی ایل پی جی خرید رہے ہیں۔ کنکشن لینے کی قیمت 1450 روپے سے بڑھا کر 2200 روپے، سیکورٹی 2900 روپے سے بڑھا کر 4400 روپے، یہاں تک کہ ریگولیٹر بھی 100 روپے مہنگا ہو گیا ہے۔ غریب کی رسوئی پھر دھوئیں سے بھرنے لگی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔