بھوج شالہ میں اے ایس آئی سروے پر روک لگانے سے متعلق مسلم فریق کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج

سپری کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ سروے کے نتائج کی بنیاد پر اس کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہوگی، سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ متنازعہ مقام پر کوئی کھدائی نہیں ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کے دھار واقع بھوج شالہ اور کمل مولا مسجد میں اے ایس آئی سروے پر روک لگانے سے متعلق داخل عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت عظمیٰ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف عرضی پر نوٹس جاری کیا ہے جس میں اے ایس آئی کو متنازعہ مقام بھوج شالہ اور کمل مولا مسجد میں سروے کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کہا ہے کہ سروے کے نتائج کی بنیاد پر اس کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ متنازعہ مقامات پر ایسی کوئی کھدائی نہیں کی جانی چاہیے جس اس کی فطرت بدل جائے۔ عدالت نے اس معاملے میں سبھی فریقین کو نوٹس بھیجا ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 22 مارچ کو دھار کی بھوج شالہ میں سروے ہوا تھا۔ وارانسی کی گیانواپی کی طرح ہی بھوج شالہ میں سروے کیا جا رہا ہے۔ مسلم فریق نے 22 مارچ کو ہی سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا اور انھوں نے سروے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا، حالانکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں فوری سماعت سے انکار کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔