گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا پر نہیں لگے گی روک، سپریم کورٹ نے مسلم فریق کو دیا جھٹکا

سپریم کورٹ نے کہا کہ تہہ خانے میں داخل ہونے کا راستہ جنوب کی سمت سے ہے جبکہ مسجد کا راستہ شمال کی سمت سے، اس لیے پوجا اور نماز ایک دوسرے کو متاثر نہیں کرتے۔

<div class="paragraphs"><p>گیان واپی مسجد / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

گیان واپی مسجد / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کے خلاف انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے ذریعے دائرعرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوجا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے اسی کے ساتھ نوٹس جاری کرتے ہوئے کسی اور تاریخ کو اس معاملے کی سماعت کا اشارہ دیا ہے۔

گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں نچلی عدالت کے ذریعے پوجا کی اجازت کے خلاف مسجد کمیٹی سپریم کورٹ پہنچی تھی۔ مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا کیونکہ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے پوجا کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کی جانب سے پیش ہوئے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ نچلی عدالت نے حکم پر عمل درآمد کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا لیکن حکومت نے فوری طور پر اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے تہہ خانے میں پوجا شروع کرا دی۔ اس کے خلاف ہم ہائی کورٹ گئے اور وہاں سے بھی ہمیں کوئی راحت نہیں ملی۔ اب سپریم کورٹ اس پر فوری طور پر روک لگائے۔


معاملے کے سماعت کے بعد چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے نوٹس جاری کیا اور کسی اور تاریخ پر سماعت کا اشارہ دیا۔ مسجد کمیٹی کے وکیل نے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے پوجا پر فوری طور پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تہہ خانے میں داخل ہونے کا راستہ جنوب سے اور مسجد میں داخل ہونے کا شمال سے، اس لیے دونوں ایک دوسرے کو متاثر نہیں کرتے۔ ہم ہدایت کرتے ہیں کہ فی الحال دونوں عبادتیں اپنے اپنے مقامات پر جاری رہیں۔

تہہ خانے میں پوجا کرنے والے ویاس خاندان کے وکیل شیام دیوان نے اس معاملے میں سپریم کورٹ کی جانب سے رسمی نوٹس جاری کرنے کی مخالفت کی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ نچلی عدالتوں سے کیس پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، ایسے میں اس معاملے میں سپریم کورٹ کو دخل دینے کی ضرورت نہیں ہے۔


واضح رہے کہ انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں ہندوؤں کو مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں عبادت کرنے کی اجازت دینے والے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا گیا تھا۔ یہ کمیٹی وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کے معاملات کا انتظام کرتی ہے۔ نچلی عدالت نے 31 جنوری کو اپنے حکم میں ہندوؤں کو تہہ خانے میں عبادت کرنے کی اجازت دی تھی۔

نچلی عدالت کے ذریعے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دیئے جانے کے فیصلے کے خلاف انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور ہائی کورٹ نے 26 فروری کو اس کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گیان واپی کے جنوبی تہہ خانے میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے کے اندر پوجا کو روکنے کا اتر پردیش حکومت کا 1993 کا فیصلہ غیر قانونی تھا اور بغیر کسی تحریری حکم کے ریاست کی غیر قانونی کارروائی کے ذریعے پوجا پاٹھ کو روک دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔