اپریل ماہ میں ہوگی ایس سی او کی میٹنگ، ہندوستان نے پاکستانی وزیر دفاع کو بھیجا دعوت نامہ
پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیر دفاع خواجہ آصف ہندوستان میں ہونے والی ان میٹنگوں میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
آئندہ ماہ یعنی اپریل میں ایس سی او (شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن) کی میٹنگ ہونے والی ہے۔ وزرائے دفاع کی میٹنگ دہلی میں ہوگی جب کہ وزرائے خارجہ کی میٹنگ مئی میں گوا میں ہونی ہے۔ دہلی میں منعقد ہونے والی وزرائے دفاع کی میٹنگ کے لیے ہندوستان نے پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کو دعوت نامہ بھیجا ہے۔ دراصل ایس سی او کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کے لیے سبھی رکن ممالک کو رسمی طور پر دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔ ایس سی او کے ممالک میں ہندوستان، پاکستان، چین، قزاقستان، کرغستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں اور فی الحال ہندوستان اس آرگنائزیشن کا سربراہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس میٹنگ کے لیے سبھی وزراء نے ایس سی او رکن ممالک کے اپنے ہم منصب کو مدعو کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کے تحت وزیر داخلہ نے پاکستان کے وزیر داخلہ کو بھی مدعو کیا ہے۔ علاوہ ازیں قومی سیکورٹی مشیر نے اپنے ہم منصب کو بھی مدعو کیا ہے۔ 14 مارچ کو وزارت خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ کو بھی دعوت نامہ بھیجا ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان نے اس سے قبل ایس سی او کے چیف جسٹس والی میٹنگ کے لیے پاکستانی چیف جسٹس عمر عطا باندیال کو مدعو کیا تھا۔ حالانکہ وہ اس میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ ان کی جگہ پر جسٹس منیب اختر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ میں شامل ہوئے تھے۔
بہرحال، ایس سی او کے وزرائے دفاع کی میٹنگ اپریل میں ہوگی، جبکہ وزرائے خارجہ کی میٹنگ مئی کے ماہ میں گوا میں ہونے والی ہے۔ اس تعلق سے پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیر دفاع خواجہ آصف ہندوستان میں ہونے والی ان میٹنگوں میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کا قیام 1996 میں 26 اپریل کو ہوا تھا۔ اس کا قیام رکن ممالک کے درمیان معاشی، سیاسی اور فوجی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس کی میٹنگ ہر سال منعقد کی جاتی ہے اور اس سال ایس سی او کی صدارت ہندوستان کے پاس ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔