سڈنی میں ’سکھ فار جسٹس‘ کے ریفرینڈم پروگرام پر پھرا پانی، سیکورٹی ایجنسیوں کے مشورہ پر سخت فیصلہ!
آسٹریلیائی میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ جب سے سکھ فار جسٹس کے ریفرینڈم کی بات سامنے آئی تھی، تب سے ہی لگاتار شکایتیں اور دھمکیاں مل رہی تھیں۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں متنازعہ تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ ریفرینڈم پروگرام منعقد کرنے والی تھی، لیکن اس منصوبہ پر سڈنی میسونک سنٹر (ایس ایم سی) نے پانی پھیر دیا ہے۔ سڈنی میں مجوزہ ریفرینڈم پروگرام کو رد کر دیا گیا ہے۔ یہ ریفرینڈم سڈنی میسونک سنٹر میں 4 جون سے منعقد ہونے والا تھا، لیکن اب یہ ممکن نہیں ہو پائے گا۔
آسٹریلیائی میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ جب سے سکھ فار جسٹس کے ریفرینڈم کی بات سمانے آئی تھی، تب سے ہی لگاتار شکایتیں اور دھمکیاں مل رہی تھیں۔ ایسے میں سیکورٹی ایجنسیوں کے مشورے پر پروگرام کی بکنگ رد کر دی گئی ہے۔ ایک ترجمان نے جانکاری دی کہ ’’ہم بکنگ کے وقت اس خالصتان واقعہ کی روش کو نہیں سمجھ پائے۔ بہت غور و خوض کے بعد فیصلہ لیا گیا کہ سڈنی میسونک سنٹر کسی بھی حادثہ کا حصہ نہیں بننا چاہتا ہے، جو ممکنہ طور سے کسی طبقہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘‘
ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھرمیندر یادو نے سکھ فار جسٹس کے تشہیری پروگرام کے تحت تیار کیے گئے پوسٹر و بینر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل رہے لوگوں کی تعریف کیے جانے کی شکایت کی تھی۔ انھوں نے صحافیوں سے کہا تھا کہ گزشتہ پانچ دنوں سے ہر صبح ہندو مخالف نعرے والے بینر دیکھنے کو مل رہے تھے۔
’دی آسٹریلیا ٹوڈے‘ کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر اعظم اینتھنی البنیس نے اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو یقین دلایا ہے کہ ان کی حکومت شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنا جاری رکھے گی، جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور گہرے رشتوں کو رخنہ انداز کرنا چاہتے ہیں۔ خالصتان مسئلہ کے ضمن میں ہندوستان کے خارجہ سکریٹری ونئے کواترا نے کہا ہے کہ اس طرح کے عناصر پر نکیل کسنے کے لیے دونوں حکومتوں کو جو بھی کرنا ہوگا، ہم کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔