راہل گاندھی 6 روزہ امریکی دورے پر، یونیورسٹی کے دانشوروں، سینئر لیڈروں، این آر آئیز اور ماہرین سے ملاقات کی توقع

سیم پیٹروڈا نے راہل گاندھی کے امریکی دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، اس لیے جمہوری بات چیت شروع کرکے اس کی قیادت کرنے کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہماری ہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی</p></div>

راہل گاندھی

user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی کے سینئر لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے چھ روزہ دورے پر ہیں جہاں وہ یونیورسٹیوں، سینئر لیڈروں، این آر آئیز اور ماہرین سے ملاقات کریں گے اور جمہوری اقدار کے تئیں ہندوستان کی وابستگی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ کانگریس نے بدھ کو یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ انڈین اوورسیز کانگریس (آئی او سی) اس دورے کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس دورے میں راہل گاندھی بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کی مختلف تنظیموں سے بات چیت کریں گے۔ اس کے ساتھ وہ ہندوستان میں جمہوریت، انسانی حقوق اور جمہوری اداروں کی ترقی سے متعلق مختلف امور پر بھی بات چیت کریں گے۔

پارٹی نے کہا کہ موجودہ ماحول میں جمہوریت ایک بہت بڑی عالمی ضرورت ہے۔ ہماری جمہوریت نہ صرف اپنے 1.4 ارب عوام کے لیے اختراع اور جمہوری اصلاحات کی ایک مضبوط بنیاد ہے بلکہ 21ویں صدی میں دیگر ممالک کے لیے جمہوریت کا ماڈل بھی فراہم کر سکتی ہے۔ آئی او سی کے صدر سیم پیٹروڈا نے راہل گاندھی کے امریکی دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، اس لیے جمہوری بات چیت شروع کرکے اس کی قیادت کرنے کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہماری ہی ہے۔


راہل گاندھی کے دورہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورے کے پہلے مرحلے میں کانگریس لیڈر سلیکان ویلی میں دو دنوں کے دوران چار پروگراموں میں حصہ لیں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے سلیکون ویلی کے ایک پروگرام میں اپنی بھارت جوڑو یاترا کے تجربات بتائے۔ راہل گاندھی وہاں کاروباریوں اور ماہرین سے بھی بات چیت کریں گے اور پھر اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء، دانشوروں اور ماہرین کے ساتھ جمہوریت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔