جج کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کرنے والے شخص کو دہلی ہائی کورٹ نے بھیجا تہاڑ جیل!
عدالت نے نریش شرما کو 6 ماہ قید اور 2000 روپے جرمانہ کی سزا سنائی اور پولیس کو ہدایت دی کہ انھیں حراست میں لے کر فوراً تہاڑ جیل کو سونپ دیا جائے۔
دہلی ہائی کورٹ نے نریش شرما نامی ایک شخص کو 6 مہینے جیل کی سزا سنائی ہے۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا کیونکہ نریش نے اپنی ایک عرضی خارج کرنے والے جج کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ جسٹس سریش کمار کیت اور جسٹس شیلندر کور کی ڈویژنل بنچ نے نریش شرما کو توہین عدالت کا قصوروار پایا اور اسے 2000 روپے کے جرمانہ کے علاوہ 6 ماہ کی جیل کی سزا سنائی۔ عدالت نے کہا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی حالت میں اسے 7 دن مزید جیل میں گزارنا ہوگا۔
عدالت نے ہدایت دی ہے کہ نریش شرما کو حراست میں لیا جائے اور فوراً تہاڑ جیل کو سونپ دیا جائے۔ سنگل جج کے خلاف اپنی اپیل میں شرما نے جج پر بے معنی، ہتک آمیز، مجرمانہ، ملک سے غداری والا فیصلہ دینے کا الزام لگایا تھا اور سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ بنچ نے شرما کے الزامات پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے انھیں عدالت کے وقار اور قانون کے منصفانہ عمل کو بنائے رکھتے ہوئے مہذب طریقے سے اپنی شکایتیں ظاہر کرنی چاہئیں۔
عدالت نے کہا کہ وجہ بتاؤ نوٹس حاصل کرنے کے باوجود شرما نے بے حد توہین آمیز جواب داخل کیا، اس سے پتہ چلا کہ انھیں اپنے کاموں کے لیے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ اس سے قبل عدالت نے ایک جج کے خلاف منمانے اور قابل اعتراض الزامات لگانے والے شرما کے لیے بند کمرے میں سماعت کے ریاستی وکیل کی گزارش کو یہ کہتے ہوئے نامنظور کر دیا تھا کہ ان کے (عدالت کے) پاس چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے اور ان کا مقصد شفافیت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔