وقف بل تنازعہ: جے پی سی میٹنگ کا اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کیا بائیکاٹ، قوانین کے مطابق کام نہ کرنے کا لگایا الزام
اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے آگے کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے بعد میں الگ سے ایک میٹنگ کی جس میں کچھ نے اس مسئلہ پر لوک سبھا اسپیکر سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔
وقف (ترمیمی) بل 2024 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کی میٹنگ لگاتار جاری ہے۔ آج (14 اکتوبر) بھی بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کی قیادت میں میٹنگ ہوئی جس میں خوب ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ اتنا زیادہ ہوا کہ اس میٹنگ کا اپوزیشن جماعتوں کے تمام اراکین پارلیمنٹ نے بائیکاٹ کر دیا۔ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ کمیٹی قواعد و ضوابط کے مطابق کام نہیں کر رہی ہے، جے پی سی کی کارروائی منمانے طریقے سے ہو رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کے گورو گگوئی اور عمران مسعود، دراوڈ مونیتر کژگم (ڈی ایم کے) کے اے راجہ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے اسد الدین اویسی، سماجوادی پارٹی کے محب اللہ اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ جیسے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ جے پی سی میٹنگ سے باہر نکل گئے اور اس کارروائی کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں مذکورہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ میٹنگ سے باہر نکل کر آپس میں کچھ بات چیت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ کمیٹی کا اجلاس آج صبح شروع ہوا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ کچھ اہم نکات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اس میٹنگ میں جمعیۃ علماء ہند کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔ جمعیۃ کے بعد جب کرناٹک وقف بورڈ کے سابق چیئرمین انور نے اپنی بات رکھنی شروع کی تو کچھ ایسی باتیں کہہ دیں جس پر کچھ لوگوں کو اعتراض ہوا۔ دراصل انور نے کرناٹک کا کچھ ایشو اٹھایا اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے پر بھی تبصرہ کیا۔ اس وجہ سے ہنگامہ شروع ہو گیا اور اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ انور نے وقف املاک پر قبضے کا معاملہ اٹھایا اور پھر مبینہ طور پر غلط طریقے سے کانگریس صدر کا نام لے لیا۔ اس طرح میٹنگ کو غلط سمت میں جاتا دیکھ کر کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے سبھی اراکین پارلیمنٹ نے میٹنگ کا بائیکاٹ کر دیا۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے میٹنگ سے باہر نکلنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ بل پر غور کر رہی پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی قواعد کے مطابق کام نہیں کر رہی ہے۔ ان کے علاوہ دیگر ارکان پالیمنٹ نے بھی الزام لگایا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے ایک شخص کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے جیسے سینئر اپوزیشن ممبر کے خلاف ذاتی الزام لگانے کی اجازت دی گئی۔ انور کا یہ تبصرہ وقف بل کے بارے میں نہیں تھا بلکہ کانگریس صدر پر ذاتی حملہ تھا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے آگے کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے بعد میں الگ سے ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں کچھ اراکین پارلیمنٹ نے اس معاملہ پر لوک سبھا اسپیکر سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی مخالفت اور بائیکاٹ کے باوجود جگدمبیکا پال کی سربراہی میں جے پی سی کی میٹنگ جاری رہی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔