پارلیمنٹ میں اٹھا کسانوں کی موت کا معاملہ، ’انصاف چاہئے‘ کے نعرے بلند، کانگریس-ڈی ایم کے کا واک آؤٹ
لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے زرعی قوانین پر احتجاج کے دوران کسانوں کی موت کا معاملہ اٹھایا، جبکہ وقفہ سوالات کے دوران حزب اختلاف کے ارکان نے ’انصاف چاہئے‘ کے نعرہ بلند کیے
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا کے تیسرے دن بھی پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ جاری ہے۔ کسانوں کے مسئلہ پر حزب اختلاف کی جانب سے لگاتار آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے زرعی قوانین کے دوران کسانوں کی اموات کا معاملہ اٹھایا۔ جبکہ دیگر ارکان پارلیمنٹ نے وقفہ سوالات کے دوران ’ہمیں انصاف چاہئے‘ کے نعرے بلند کیے۔
ادھر، راجیہ سبھا میں بھی شدید ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ جس کے سبب ایوان کی کارروائی کو 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ وقفہ سوالات کے درمیان کانگریس اور ڈی ایم کے کے ارکان پارلیمننٹ نے لوک سبھا سے واک آؤٹ کیا۔
قبل ازیں، حزب اختلاف کے ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں بھی احتجاج کیا۔ گاندھی کے مجسمہ کے سامنے کئے گئے اس احتجاج میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی شرکت کی اور حکومت کے خلاف خوب نعرے بازی ہوئی۔ اس دوران حزب اختلاف کے ارکان نے 12 راجیہ سبھا کے ارکان اسمبلی کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
راجیہ سے تعلق رکھنے والے حزب اختلاف کے جن ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے وہ پارلیمنٹ کے احاطہ میں دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ سرمائی اجلاس سے معطل شہدہ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈولا سی نے مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ارکان کی معطلی اکثریت کی حامل حکومت کے تکبّر کو نمایاں کرتی ہے۔ یہی لوگ جب حزب اختلاف میں تھے تو پارلیمنٹ کی کارروائی میں رخنہ اندازی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تک ان کا دھرنا جاری رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔