مہاراشٹر اراکین اسمبلی کی نااہلیت معاملہ پر سپریم کورٹ میں ’پران پرتشٹھا‘ والے دن ہوگی سماعت
ایڈووکیٹ کپل سبل نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ سے مطالبہ کیا تھا کہ اس عرضی پر 19 جنوری کی جگہ 22 جنوری کو سماعت ہو۔
شیوسینا اراکین اسمبلی کی ناہلیت معاملے پر مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کے فیصلہ نے ادھو اور شندے دونوں گروپوں کو ناراض کر دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ نے تو اسپیکر کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر دی ہے اور خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس عرضی پر سماعت اسی دن ہوگی جس دن ایودھیا میں رام مندر پران پرتشٹھا تقریب ہونی ہے۔
دراصل ادھو گروپ کی عرضی پر سماعت 19 جنوری کو ہونی تھی، لیکن اب سماعت کے لیے نئی تاریخ 22 جنوری کی مقرر کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ادھو گروپ کی طرف سے پیش وکیل کپل سبل نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ سے مطالبہ کیا تھا کہ اس عرضی پر جمعہ (19 جنوری) کی جگہ پیر (22 جنوری) کو سماعت کی جائے۔ ایڈووکیٹ کپل سبل کی اس گزارش کو بنچ نے منظوری دے دی اور سماعت کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر نے جون 2022 میں شیوسینا پارٹی میں ہوئی ٹوٹ پھوٹ معاملہ پر گزشتہ دنوں فیصلہ سنایا تھا اور کہا تھا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا گروپ ہی حقیقی شیوسینا ہے۔ اسمبلی اسپیکر نے شندے سمیت برسراقتدار خیمہ کے 16 اراکین اسمبلی کو نااہل ٹھہرانے کی ادھو گروپ کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ اس حکم کو چیلنج پیش کرتے ہوئے شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے گروپ نے پیر کے روز سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔