الیکشن کمیشن کی ٹیم جموں و کشمیر کے دورے پر، اسمبلی انتخاب کی تیاریوں کا لے گی جائزہ

جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کے علاوہ 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور ایس ایس پی کے ساتھ الیکشن کمیشن مشترکہ میٹنگ کرے گی۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار کی قیادت میں الیکشن کمیشن کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخاب کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے جمعرات کو جموں و کشمیر پہنچ گئی ہے۔ اس دوران الیکشن کمشنر گیانیشور کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو بھی چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ ہیں۔ مقررہ پروگرام کے مطابق ای سی آئی کی ٹیم صبح 10 بجے سری نگر پہنچ گئی۔ ٹیم صبح میں بی جے پی، کانگریس، نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)، بہوجن سماج پارٹی، انڈین کمیونسٹ پارٹی- مارکسوادی (سی پی آئی-ایم) اور عام آدمی پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کرے گی۔

بتایا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اراکین پینتھرس پارٹی کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کریں گے۔ کمیشن نے 20 مارچ کو اس کا نام اور انتخابی نشان فریز کر دیا تھا۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد الیکشن کمیشن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سبھی 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور سینئر پولیس افسران کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کرے گا۔ میٹنگ دوپہر 2 بجے شروع ہوگی۔ شام 7 بجے الیکشن کمیشن کی ٹیم جموں و کشمیر کے چیف الیکشن افسر، اسٹیٹ الیکشن نوڈل افسر، اور مرکزی نیم فوجی دستوں کے کوآرڈینیٹرس سے ملاقات کر کے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لے گی۔


رات گزارنے کے بعد ٹیم کے اراکین جمعہ کو صبح 9 بجے چیف سکریٹری اٹل دُلّو اور ڈی جی پی آر آر سوین کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ اس کے بعد وہ صبح 11.40 بجے جموں کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ دوپہر 1 بجے الیکشن کمیشن کی ٹیم جموں میں مختلف انفورسمنٹ ایجنسیوں سے ملاقات کرے گی اور نئی دہلی کے لیے روانہ ہونے سے قبل دوپہر 2.30 بجے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرے گی۔ واضح ہو کہ جموں و کشمیر کی آخری منتخب حکومت جون 2018 میں تحلیل کر دی گئی تھی جب بی جے پی نے محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی-بی جے پی حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی۔ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا گیا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں منقسم کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔