’وزیراعلیٰ کے عہدہ کی پیشکش کی گئی ہوتی تو میں پوری این سی پی ساتھ لے آتا‘، اجیت پوار کا حیرت انگیز بیان

ایکناتھ شندے اور دیوندر فڑنویس سے سیئنر ہونے کے باوجود سیاسی دوڑ میں پچھڑ جانے کا اجیت پوار کو شکوہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اجیت پوار / سوشل میڈیا</p></div>

اجیت پوار / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

رواں سال کے آخر میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور ابھی سے سیاست گرم ہو گئی ہے۔ کئی قد آور رہنما اپنے سیاسی مستقبل کی تلاش میں پوری طرح جٹ گئے ہیں۔ اس درمیان مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے ایک حیرت انگیز بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی اور شیو سینا نے انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدہ کی پیشکش کی ہوتی تو وہ پوری نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو اپنے ساتھ لے آتے۔ سب سے خاص بات یہ ہے کہ اجیت پوار نے جب یہ بات کہی تو اس وقت اسٹیج پر ایکناتھ شندے اور دیوندر فڑنویس دونوں موجود تھے۔

اجیت پوار نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی سوانح عمری 'یودھا کرم یوگی- ایکناتھ سمبھاجی شندے' کتاب کے اجرا کے موقع پر درج بالا بات مذاق کے طور پر کہی لیکن اس کے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر اجیت نے خود کو شندے اور فڑنویس کے مقابلے سینئر بھی قرار دیا۔  انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ فڑنویس پہلی بار 1999 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے، ایکناتھ شندے 2004 میں رکن اسمبلی بنے جبکہ میں پہلی بار 1990 میں قانون ساز اسمبلی کا رکن بنا تھا لیکن سبھی آگے نکل گئے اور میں پیچھے رہ گیا۔


قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں اجیت پوار گروپ اکیلے انتخاب لڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی اجیت پوار پارٹی میں تبدیلی کے موڈ میں بھی دکھائے دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بارامتی ورنداون گارڈن میں کارکنوں کی میٹنگ کے دوران انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں شکست پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سبھی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ پوار نے کہا کہ 9 تاریخ سے ریاست کا دورہ کر رہا ہوں، مجھے اپنے گھر کا بھی خیال رکھنا ہے۔ لوک سبھا میں ہم کئی بوتھوں پر پچھڑ گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔