یو جی سی-نیٹ امتحان رَد کرنے کا فیصلہ، وزارت تعلیم نے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا کیا اعلان، کانگریس حملہ آور
میڈیکل انٹرنس ٹیسٹ کا ریزلٹ پہلے سے ہی تنازعہ کی زد میں ہے، اور اب وزارت تعلیم نے 18 جون کو ہوئے یو جی سی نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ امتحان اب نئے سرے سے ہوگا۔
یو جی سی نیٹ کا امتحان دینے والے امتحان دہندگان کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ مرکزی وزارت تعلیم کے اعلیٰ تعلیم محکمہ کے تحت کام کرنے والی خود مختار ایجنسی این ٹی اے (نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی) نے 18 جون (منگل) کو ہوئے یو جی سی نیٹ امتحان کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ کی نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیسس یونٹ سے گڑبڑی کے اشارے ملنے کے بعد امتحان کو رد کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
ایسے حالات میں جب میڈیکل انٹرنس ٹیسٹ (این ای ای ٹی) کا ریزلٹ پہلے ہی تنازعہ کی زد میں ہے، یو جی سی نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا اعلان امتحان دہندگان کے لیے فکر انگیز ہے۔ وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ اب یو جی سی نیٹ کا امتحان نئے سرے سے منعقد کیا جائے گا۔ حکومت کے مطابق امتحان میں بے ضابطگی کے معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کی جا رہی ہے۔
وزارت تعلیم کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ این ٹی اے نے یو جی سی نیٹ امتحان 18 جون 2024 کو ملک کے مختلف شہروں میں دو مراحل میں او ایم آر (پین اور پیپر) موڈ میں منعقد کیا تھا۔ 19 جون، یعنی آج یو جی سی کو امتحان کے لیے وزارت داخلہ کے تحت انڈین سائبر کرائم کوآرڈنیشن سنٹر (آئی 4 سی) کی نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیسس یونٹ سے کچھ اِنپٹ ملے۔ ان جانکاریوں سے پہلی نظر میں اشارہ ملا کہ امتحان کی دیانت داری سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امتحان سے متعلق اعلیٰ سطح کی شفافیت اور پاکیزگی یقینی کرنے کے لیے وزارت تعلیم نے فیصلہ لیا ہے کہ یو جی سی نیٹ جون 2024 امتحان رد کیا جائے۔ ایک نئے سرے سے امتحان منعقد کیا جائے گا جس کے لیے جانکاری الگ سے فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی معاملے کی گہرائی سے جانچ کے لیے سی بی آئی کے سپرد کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ این ٹی اے نے 300 شہروں میں 1200 سے زائد مراکز پر امتحان کرائے تھے جن میں 9 لاکھ سے زیادہ طلبا و طالبات نے شرکت کی تھی۔ اب جبکہ یہ امتحان رد ہو چکا ہے تو مرکز کی مودی حکومت کے خلاف آواز بھی بلند ہونے لگی ہے۔ کانگریس نے تو مرکزی حکومت کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کر لیا ہے اور اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔ کل ملک کے مختلف شہروں میں یو جی سی-نیٹ کا امتحان کرایا گیا، آج پیپر لیک کے شبہ میں امتحان رد کر دیا گیا۔‘‘ اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’پہلے نیٹ (این ای ای ٹی) کا پیپر لیک ہوا اور اب یو جی جی-نیٹ کا۔ مودی حکومت ’پیپر لیک حکومت‘ بن گئی ہے۔‘‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی یو جی سی نیٹ امتحان رد کیے جانے پر اپنا رد عمل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں نیٹ (این ای ای ٹی) امتحان کو بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کھڑگے لکھتے ہیں کہ ’’نریندر مودی جی، آپ ’پریکشا پر چرچا‘ تو بہت کرتے ہیں، ’نیٹ پریکشا پر چرچا‘ کب کریں گے؟ یو جی سی نیٹ امتحان کو رد کرنا لاکھوں طلبا و طالبات کے جذبے کی جیت ہے۔ یہ مودی حکومت کے تکبر کی شکست ہے جس کے سبب انھوں نے ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو روندنے کی ناکام کوشش کی۔‘‘
کھڑگے اپنے پوسٹ میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’مرکزی وزیر تعلیم پہلے کہتے ہیں کہ نیٹ (این ای ای ٹی) میں کوئی پیپر لیک نہیں ہوا۔ جب بہار، گجرات و ہریانہ میں تعلیم مافیا کی گرفتاریاں ہوتی ہیں تو وزیر تعلیم مانتے ہیں کہ کچھ گھپلا ہوا ہے۔ نیٹ (این ای ای ٹی) کا امتحان کب رد ہوگا؟ مودی جی نیٹ (این ای ای ٹی) امتحان میں بھی اپنی حکومت کی دھاندلی و پیپر لیک کو روکنے کی ذمہ داری لیجیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔