تمل ناڈو میں شراب پینے سے 10 افراد جاں بحق، وزیر اعلیٰ اسٹالن نے سی بی-سی آئی ڈی جانچ کا دیا حکم

تمل ناڈو کے کلاکوریچی میں شراب نوشی کے بعد 10 افراد کی موت ہو گئی ہے، معاملہ سامنے آنے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے ضلع کلکٹر شرون کمار جاٹوتھ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

شراب، تصویر آئی اے این ایس
شراب، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو میں شراب نوشی کے بعد دس لوگوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ معاملہ تمل ناڈو کے کلاکوریچی کا ہے جہاں شراب پینے کے بعد کم از کم 10 لوگوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔ یہ خبر پھیلنے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے ضلع کلکٹر شرون کمار جاٹوتھ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ ایم ایس پرشانت کو کلاکوریچی ضلع کا نیا کلکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ کلاکوریچی کے ایس پی سمئے سنگھ مینا کو بھی معطل کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ان کی جگہ رجت چترویدی کو نیا پولیس سپرنٹنڈنٹ مقرر کیا گیا ہے۔ کئی دیگر پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوئی ہے اور انھیں معطل کر دیا گیا ہے۔

شراب نوشی کے بعد دس افراد کے ہلاک ہونے کے بعد نہ صرف کئی افسران کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، بلکہ اس پورے معاملے کی تفتیش کو لے کر بھی بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے شراب پینے سے ہوئی اموات معاملے میں سی بی-سی آئی ڈی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ 18 جون کو کلاکوریچی ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی سرحد کے اندر کروناپورم علاقے میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ متاثرین میں سے بیشتر لوگ دِہاڑی مزدور تھے۔ انھوں نے مبینہ طور پر کروناپورم کی شراب دکان سے شراب خریدی تھی۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شراب زہریلی تھی جس کو پینے سے کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔