ہندوستان میں ثقافتی تحفظ کے لیے امریکی سفیروں کے فنڈ کی 20ویں سالگرہ منائی گئی
یادگار شام کی مہمان خصوصی ہندوستانی وزیر مملکت میناکشی لیکھی تھیں جن کو پہنچنے میں تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن انہوں نے اس موقع پر ہندوستان کی ثقافت پر روشنی ڈالی۔
سندر نرسری میں مغربی راجستھان کے لوک گیت گانے والوں نے جو سما باندھا اس نے پورے ماحول کو خوشنما بنا دیا۔ اصغر خان اور سردار خان نے جس خوبصورتی سے راجستھانی انداز میں رادھا اور کرشن کی کہانی کو لوک گیت میں پیش کیا اس سے ایسا محسوس ہوا کے دہلی کی خوبصورت سندر نرسری میں پورا مغربی راجستھان اتر آیا ہو۔ لوک گیتوں کو گانے والے لانگا اور منگیار برادری سے تعلق رکھنے والے تمام خان تھے، جن میں گِھیور خان، بدو خان، اصغر خان، سردار خان وغیرہ شامل تھے۔ موقع تھا متحدہ امریکی مشن کے ذریعہ امریکی سفیروں کے فنڈ سے ہندوستان کے ساتھ ثقافتی تعاون کے 20 سال کی یاد گار منانے کا۔
اس موقع پر امریکی چارج ڈی افیئرز پیٹریشیا لاسینا نے اپنے خطاب میں کہا کہ "ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کا امریکہ اور دنیا پر گہرا اثر پڑا ہے، ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم نے دستاویزات، تحفظ کے لیے گزشتہ دو دہائیوں میں دو ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرکے اس ثقافتی وراثت کے کئی پہلوؤں کو محفوظ رکھنے میں مدد کی ہے اور ہندوستان میں 23 اہم تاریخی مقامات اور جائیدادوں کی بحالی میں مدد کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو ہندوستان کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔
اس یادگار شام کی مہمان خصوصی ہندوستانی وزیر مملکت میناکشی لیکھی تھیں جن کو پہنچنے میں تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن انہوں نے اس موقع پر ہندوستان کی ثقافت پر روشنی ڈالی۔ آغا خان ٹرسٹ فار کلچر کے سی ای او رتیش نندا نے کہا کہ "ثقافتی ورثے کا تحفظ ہماری سوچ سے کہیں زیادہ اقتصادی طور پر قیمتی ہے۔ یہ نہ صرف سیاحت کو فروغ دیتا ہے بلکہ یہ مقامی برادریوں کو ملازمتوں، تعلیم اور خودمختاری کے ساتھ بھی با اختیار بناتا ہے۔‘‘اے آئی آئی ایس کی ڈائریکٹر جنرل پورنیما مہتا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح امریکی سفیروں کے فنڈ ( اے ایف سی پی) کے منصوبے "امریکہ اور ہندوستان کے شہریوں کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ اور آگے بڑھاتے ہیں۔" انٹیک پروجیکٹس کی ڈائریکٹر، وندنا منچندا نے اپنے بیان میں کہا کہ " اے ایف سی پی تحفظ اور عجائب گھر کے ماہرین، آرکیٹیکٹس اور ڈیزائنرز، اور ہنر مند کاریگروں کو اکٹھا کرنے میں مدد کرتا ہے۔‘‘
واضح رہے سفیروں کے فنڈ نے 2001 سے لے کر اب تک دنیا بھر میں 1,100 سے زیادہ منصوبوں کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان میں، امریکہ نے ہندوستان میں 23 اہم تاریخی مقامات اور دستاویزات کی بحالی اور تحفظ کے لیے گزشتہ دو دہائیوں میں دو ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان میں سندر والا برج، بتاشے والا مغل مقبرہ کمپلیکس اور عرب کی سرائے کمپلیکس گیٹ وے شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔