تلنگانہ: اڈانی معاملے پر کانگریس نے نکالا ’چلو راج بھون‘ مارچ، کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار گوتم اڈانی کے درمیان رشتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ’چلو راج بھون‘ مارچ کا اہتمام کیا تھا۔
حیدر آباد میں بدھ کے روز کانگریس لیڈروں اور بڑی تعداد میں کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔ دراصل وہ اڈانی گروپ اور بی جے پی کے درمیان رشتوں کا الزام عائد کرتے ہوئے راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مصروف خیرت آباد چوراہے پر پولیس نے کانگریس کی ریلی کو روک دیا جو گاندھی بھون میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) دفتر سے گورنر کی سرکاری رہائش کی طرف جا رہی تھی۔
پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے بیریکیڈس لگا دیئے۔ پولیس کارروائی پر اعتراض ظاہر کرنے والے پولیس افسران اور کانگریس لیڈران کے درمیان تلخ بحث ہوئی۔ جیسے ہی مظاہرین نے بیریکیڈس توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی، پولیس نے انھیں روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور انھیں حراست میں لے لیا۔ حراست میں لیے گئے لوگوں میں کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر ملو بھٹی وکرمارک، سینئر لیڈر ملو روی، ٹی پی سی سی کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجن کمار یادو، خواتین و یوتھ لیڈر شامل ہیں۔
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار گوتم اڈانی کے درمیان رشتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ’چلو راج بھون‘ کا اہتمام کیا تھا۔ پارٹی کے پرچم اور ’ایل آئی سی بچاؤ‘ کی تختیاں لیے مظاہرین مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
خیرت آباد چوراہے پر مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے وکرمارک نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم بزنس مین اڈانی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اربوں روپے کے گھوٹالوں میں شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں رہ کر آئینی اداروں، پبلک سیکٹرس کی کمپنیوں اور لوگوں کی زندگی کو تباہ کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ اڈانی گھوٹالے کی جانچ کے لیے ایک جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دینے کے اپوزیشن کے مطالبہ کو خارج کر کے وزیر اعظم اڈانی کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ (مودی) ان لوگوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ملک کی دولت کو لوٹ رہے ہیں، جبکہ ہم پبلک پراپرٹی کی حفاظت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔