نجکاری کے بعد ایئر انڈیا کے 9000 ملازمین پر لٹک رہی بے روزگاری کی تلوار!
ایئر انڈیا کے 9000 ملازمین پر اس وقت ’وی آر ایس‘ کی تلوار لٹک رہی ہے، ایئر انڈیا حکومت سے خریدنے کے بعد ٹاٹا گروپ نے 55 سال سے زیادہ عمر کے ملازمین کو ’وی آر ایس‘ کا متبادل پیش کیا ہے۔
ایئر انڈیا کی نجکاری اور ٹاٹا گروپ کے پاس جانے کے بعد اب ہزاروں ملازمین پر نوکری ختم ہونے کی تلوار لٹک گئی ہے۔ ٹاٹا گروپ نے ایک ای-میل کے ذریعہ سبھی ملازمین کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے سبکدوش ہو جائیں یعنی ’وی آر ایس‘ لے لیں۔ اس سے ایئرلائنس کے تقریباً 9000 ملازمین پر براہ راست اثر پڑے گا۔
گروپ نے جو وی آر ایس منصوبہ ملازمین کے سامنے رکھا ہے اس کے مطابق ایسے ملازمین جو 55 سال سے اوپر کے ہیں، یا پھر انھوں نے سروس میں 20 سال مکمل کر لیے ہیں انھیں وی آر ایس پیکیج دیا جائے گا۔ گروپ کے ایچ آر محکمہ کے ذریعہ جاری میمو کے مطابق کیبن کرو کے لیے عمر کی حد 40 سال کر دی گئی ہے۔ یعنی جو کیبن کرو 40 کی عمر کے ہیں وہ بھی وی آر ایس منصوبہ کا حصہ بن سکتے ہیں۔ میمو میں کہا گیا ہے کہ جو بھی ملازمین وی آر ایس کا متبادل منتخب کریں گے انھیں اضافی حوصلہ افزائی رقم دی جائے گی جو کہ یکمشت معاوضے یعنی ایکس گریشیا سے الگ ہوگی۔
کمپنی کے چیف ہیومن ریسورسز افسر سریش دَتے نے میمو میں کہا ہے کہ ’’جو ملازمین وی آر ایس منصوبہ کے لیے ایپلائی کرنا چاہتے ہیں وہ یکم جون سے 30 جون تک درخواست کر سکتے ہیں یا پھر اپنے علاقے کے محکمہ پرسونل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ نومبر 2019 تک ایئر انڈیا میں 9426 مستقل ملازمین کام کر رہے تھے۔
اس سلسلے میں ایئر انڈیا یونین کے لیڈروں نے فی الحال کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک طرف تو ایئر انڈیا وی آر ایس لے کر آئی ہے، وہیں دوسری طرف اس نے تقرری کا عمل بھی شروع کیا ہے اور کولکاتا، ممبئی، بنگلورو اور حیدر آباد میں کیبن کرو کے لیے واک اِن انٹرویو ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمپنی مڈ اور سینئر سطح پر بھی تقرریاں کر رہی ہے، جن میں انجینئرنگ، نیٹورک پلاننگ وغیرہ کے محکمے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی سی ایس کے پرانے سینئر افسر جنھوں نے پاسپورٹ سروس پروگرام کی قیادت کی تھی، انھیں اب کسٹمر ایکسپیرینس اور گراؤنڈ ہینڈلنگ کی ذمہ داری دی جا رہی ہے۔ وہیں ٹاٹا ڈیجیٹل میں اسٹریٹجک انیشیٹو کے سربراہ ستیہ راماسوامی کو ایئرلائن کے چیف ڈیجیٹل اینڈ ٹیکنالوجی افسر کے طور پر مقرر کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔