دہلی میں درختوں کی کٹائی کے معاملے پر سپریم کورٹ سخت، متعلقہ محکموں کو جاری کیا نوٹس

عدالت نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے سکریٹری دہلی کی ہریالی کو بڑھانے کے لیے جامع اقدامات پر بات چیت کے لیے مقرر کردہ خصوصی ماہرین کی کمیٹی کی موجودگی میں تمام افسران کی میٹنگ طلب کریں۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی میں درختوں کی کٹائی کے معاملے میں سپریم کورٹ نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ کورٹ نے درختوں کی کٹائی کے غیر قانونی اور ہائی پروفائل واقعات کے پیش نظر دہلی حکومت، محکمہ جنگلات و ماحولیات، ٹری اتھارٹی، ایم سی ڈی اور ڈی ڈی اے کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات کے سکریٹری دہلی کی ہریالی کو بڑھانے کے لیے جامع اقدامات پر بات چیت کے لیے مقرر کردہ خصوصی ماہرین کی کمیٹی کی موجودگی میں تمام افسران کی میٹنگ طلب کریں۔

جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی تعطیلاتی بنچ نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ محکمہ جنگلات اور ٹری اتھارٹی دہلی میں درختوں کو غیر قانونی نقصان پہنچانے کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں گے۔ عدالت نے کہا کہ قومی راجدھانی میں درختوں کی کٹائی کو ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے پیر (24 جون) کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے وائس چیئرمین سے اس بارے میں وضاحت طلب کی تھی کہ ’رِج ایریا‘ میں درخت لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت سے یا اس کے بغیر کاٹے گئے تھے۔


سپریم کورٹ نے اس سے قبل چھترپور سے جنوب ایشائی یونیورسٹی تک سڑک بنانے کے لیے جنوبی رِج کے ستبری علاقے میں بڑے پیمانے پر پیڑوں کی کٹائی کی اجازت دینے کے لیے ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین سبھاشیش پانڈا کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے وائس چیئرمین کی طرف سے داخل کردہ ’گمراہ کن‘ حلف نامہ اور عدالت کے سامنے ’غلط حقائق‘ پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ اس کے علاوہ ڈی ڈی اے کی طرف سے کاٹے جانے والے ہر درخت کے بدلے 100 درخت لگانے کی بھی ہدایت دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔