’کون راہل، یہ ہے راہل، یہ تو ابھی ٹریلر ہے‘، سنجے راؤت نے فوٹو شیئر کرتے ہوئے کیا پی ایم مودی پر حملہ

سنجے راؤت نے کہا کہ ہمارے راہل گاندھی اب لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ شکریہ راہل جی! آپ نے اس آئینی عہدہ کو قبول کرکے ملک کی جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ایک اور قدم بڑھایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے راؤت، فائل فوٹو / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سنجے راؤت، فائل فوٹو / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا کے آغاز سے ہی  اپوزیشن  کے تیور سخت  محسوس کیے جا رہے ہیں۔ یہ سختی لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب کے لیے نامزدگی داخل کرنے سے لے کر منتخب ہوئے اسپیکر اوم برلا کو مبارکباد دینے تک میں دیکھی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں اب شیوسینا-یو بی ٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے ایک فوٹو شیئر کرتے ہوئے پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ تو ابھی ٹریلر ہے۔

شیوسینا-یو بی ٹی کے لیڈر نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی ہے، جس میں راہل گاندھی لوک سبھا کا اسپیکر منتخب ہونے پر اوم برلا سے ہاتھ ملا رہے ہیں اور پی ایم مودی راہل گاندھی کے پیچھے کھڑے ہیں۔ یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے سنجے راؤت نے لکھا ہے کہ ’’ہا ہا ہاہا، کون  راہل؟ یہ ہے راہل! یہ تو ٹریلر ہے۔ آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا‘‘۔ سنجے راؤت نے اپنا یہ پوسٹ بی جے پی اور راہل گاندھی کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ واضح رہے لوک سبھا انتخابات کے دوران ایک ٹی وی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا تھا ’کون راہل؟‘۔ سنجے راؤت نے اوم برلا ، راہل گاندھی اور پی ایم مودی کی تصویر شیئر کرکے دراصل پی ایم مودی کے اسی بیان کا جواب دیا ہے۔


ایک دیگر پوسٹ میں شیوسینا-یو بی ٹی لیڈر سنجےراؤت نے لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب کےتعلق سے  بھی بات کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ہم نے احتجاج نہیں کیا، روایت ہے کہ انتخابات نہیں ہونے چاہئیں، ہم نے یہ بھی دکھایا کہ ہم آپ کے سامنے کھڑے رہیں گے اور ہیں۔ اوم برلا نے ایک جھٹکے میں 100 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا۔ ایمرجنسی کے دوران ایسا نہیں ہوا۔ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو ملنا چاہیے۔ بات چیت ہو رہی ہے۔‘‘

راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر بنائے جانے پر سنجے راؤت نے سوشل میڈیا پر مزید ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ہمارے راہل گاندھی اب لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ شکریہ راہل جی! آپ نے اس آئینی عہدہ کو قبول  کرکے ملک کی جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ایک اور قدم بڑھایا ہے۔ ہم سب ایک ساتھ لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘‘


خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے  سنجے راؤت نے کہا ہے کہ اب ’’اب پی ایم مودی کو ایوان میں بیٹھنا پڑے گا۔ راہل گاندھی ایوان میں جمہوریت کے چوکیدار ہیں۔ راہل گاندھی کے اپوزیشن لیڈر بننے سے ایوان کی کارروائی میں فرق آئے گا۔ اب حکومت کے رویے میں فرق پڑے گا- اب پی ایم مودی بار-بار ایوان چھوڑ کرنہیں بھاگیں گے۔ ان کو بیٹھنا پڑے گا کیونکہ راہل گاندھی بیٹھے رہیں گے۔ ہم نے پیغام دیا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن و اس کا لیڈر بہت مضبوط ہے۔‘‘

شیوسینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے  راؤت نے مزید  کہا کہ ’’یہ ایک علامتی لڑائی ہے، آج ایک روایت کی بھی پاسداری کی گئی ہے۔ انتخاب نہیں ہونے دیا گیا۔ لیکن اسی میں سے یہ پیغام دیا  ہے کہ آپ کے سامنے ابھی لوک سبھا میں ایک مضبوط اپوزیشن اور اس کا مضبوط لیڈر بیٹھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔