نیٹ امتحان گھوٹالہ: ہزاری باغ میں تحقیقات ہوئی تیز، سی بی آئی پہنچی اوئسِس اسکول، کوریئر کمپنی دفتر میں لٹکا ملا تالا!

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایک مشتبہ شخص سے پوچھ تاچھ کے بعد اس کی گرفتاری ہو سکتی ہے، حالانکہ تین مشتبہ شخص ہیں جن کے ارد گرد سی بی آئی کی تفتیش گھوم رہی ہے۔

سی بی آئی
سی بی آئی
user

قومی آواز بیورو

نیٹ پیپر لیک معاملہ کی تفتیش نے اب رفتار پکڑ لی ہے۔ جانچ ایجنسیاں تیزی کے ساتھ پوچھ تاچھ کر رہی ہیں اور ہر مشتبہ مقامات تک پہنچ رہی ہیں۔ ای او یو اور سی بی آئی کی ٹیم اس وقت پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم تو ہزاری باغ میں تین مقامات پر تفتیش کر رہی ہے اور کچھ مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کا عمل بھی جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سی بی آئی کی ایک ٹیم جھارکھنڈ کے ہزاری باغ واقع اوئسِس اسکول کے پرنسپل سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم پہلے اسکول پہنچی تھی، لیکن وہاں پرنسپل احسان الحق موجود نہیں تھے۔ پھر سی بی آئی کی ٹیم پرنسپل کے گھر پہنچی اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ سی بی آئی کی تین رکنی ٹیم نے پرنسپل سے خصوصاً پیپر لیک کے بارے میں سوال کیے۔


اس درمیان سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی ایک مشتبہ شخص کی پوچھ تاچھ کے بعد گرفتاری ہو سکتی ہے۔ حالانکہ تین مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے اور انہی کے ارد گرد سی بی آئی کی تفتیش گھوم رہی ہے۔ کوریئر، کمپنی، ایس بی آئی بینک اور پیپر کرانے والا اسکول اوئسِس شبہات کے گھیرے میں ہے۔ سی بی آئی نے کوریئر کمپنی، بینک اسٹاف اور اسکول کے پرنسپل تینوں سے ہی پوچھ تاچھ کر لی ہے اور کچھ شبہات بھی سامنے آئے ہیں۔

دراصل بہار کی راجدھانی پٹنہ میں جو جلا ہوا سوال نامہ ملا تھا، اس میں موجود بُک لیٹ نمبر 6136488 ہزاری باغ کے اوئسِس اسکول کو ہی الاٹ کیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اسکول کے پرنسپل سے کئی طرح کے سوالات پوچھے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سی بی آئی کی جانچ ٹیم نے دوسرے اسپاٹ ایس بی آئی میں پوچھ تاچھ کی جہاں نیٹ پیپرس رکھے گئے تھے۔ اس کے علاوہ تیسرا اسپاٹ ہزاری باغ کی پرائیویٹ کوریئر کمپنی ہے جہاں 3 مئی کو رانچی سے نیٹ پیپر آئے تھے۔ یہیں سے ای رکشہ کے ذریعہ ایس بی آئی بینک پہنچے تھے۔ ای او یو جب جانچ کرتے ہوئے ہزاری باغ آئی تھی تو وہ بھی ان تینوں مقامات پر گئی تھی اور پرنسپل کے بیان بھی خاص طور سے درج کیے گئے تھے۔


سی بی آئی ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ سی بی آئی نے بلوڈارٹ کوریئر کمپنی کے ملازمین سے پوچھ تاچھ کر لی ہے۔ لیکن کوریئر کمپنی کے ملازمین سی بی آئی کے سوالوں کا جواب نہیں دے پا رہے ہیں۔ سی بی آئی کوریئر کمپنی کے جواب سے مطمئن نہیں ہے۔ بلوڈارٹ کوریئر کمپنی کے دفتر پر سی بی آئی نے چھاپہ ماری کی تھی، لیکن چھاپہ کے بعد بلوڈارٹ کوریئر دفتر میں تالا بند ہے۔ آج کوریئر کمپنی کا دفتر نہیں کھلا۔ یہاں شبہات کے دائرے میں آنے والا ہر شخص سی بی آئی کے رڈار پر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔