سری نگر: تصادم میں 2 سیکورٹی اہلکار زخمی، فون و انٹرنیٹ خدمات بند

سرکاری ذرائع کے مطابق تلاشی آپریشن کے دوران وہاں موجود ملی ٹنٹوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک پارٹی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کا ایک ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

کشمیر میں انکاؤنٹر کی فائل تصویر
کشمیر میں انکاؤنٹر کی فائل تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: پائین شہر سری نگر کے کنہ مزار نواح کدل میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کو شروع ہونے والے مسلح تصادم میں اب تک سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ بقول انتظامیہ کے احتیاط کے طور پر سری نگر بھر میں موبائل فون و انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی گئی ہیں۔ تاہم سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کا موبائل فون اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو معطلی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پائین شہر کے نواح کدل میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے گزشتہ رات دیر گئے مذکورہ علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران وہاں موجود ملی ٹنٹوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کا ایک ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔


پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ رات دیر گئے طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ منٹوں تک جاری رہا۔ تاہم علاقے میں اب باضابطہ طور پر مسلح تصادم شروع ہوچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'کنہ مزار نواح کدال سری نگر میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کے متعلق پولیس کو ایک مصدقہ اطلاع ملی۔ رات کے وقت طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔ اس میں ایس او جی پولیس کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

صبح کے وقت طرفین کے درمیان پھر سے گولہ باری شروع ہوئی۔ علاقے میں آپریشن جاری ہے'۔ دریں اثنا انتظامیہ نے پائین شہر میں ملی ٹنٹوں کے حق میں کسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔