سری نگر جی-20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لئے ہر لحاظ سے تیار

شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر جہاں اجلاس منعقد ہوگا، میں بھی مہمانوں کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سری نگر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سری نگر، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سری نگر: دنیا بھر میں اپنے قدرتی حسن و جمال سے مشہور وادی کشمیر تاریخی جی-20 سربراہی اجلاس کے مندوبین کی مہمان نوازی کے لئے چشم براہ ہے۔ جموں وکشمیر کی دارلحکومت سری نگر میں اس سلسلے میں تمام تر تیاریوں سیکورٹی انتظامات سے لے کر شہر کی تزئین و آرائش تک، کو حتمی شکل دی گئی ہے اور شہر پوری آب و تاب کے ساتھ اجلاس کی میزبانی کے لئے مہمانوں کا منتظر ہے۔

مہمانوں کے پرتپاک استقبال کے لیے جگہ جگہ بینر آویزاں کیے گئے ہیں جبکہ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پرمنعقد ہونے والے اس اجلاس کے لئے اس فراخ جھیل کے حسن میں بھی مزید چار چاند لگا دیئے گئے ہیں۔ شہر کو جاذب نظر بنانے کے لئے جہاں سڑکوں پر میگڈم بچھایا گیا ہے وہیں فٹ پاتھوں کو مختلف قسم کے پھولوں کے چمن تیار کرکے سجایا گیا ہے اور دیواروں کو بھی مختلف قسموں کی پینٹنگ اور رنگ و روغن سے آراستہ و پیراستہ کیا گیا ہے۔


سری نگر سمارٹ سٹی کے تحت ترجیحی بنیادوں پر لئے گئے پروجیکٹوں کو مکمل کیا جا رہا ہے جن میں سے بعض کو عوام کے نام وقف بھی کر دیا گیا ہے۔ ان پرجیکٹوں کی تکمیل جن میں پولو ویو مارکیٹ اور جہلم ریور فرنٹ خاص طور پر قابل ذکر ہیں، سے شہر کی خوبصورتی دو بالا ہوگئی ہے۔ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر جہاں اجلاس منعقد ہوگا، میں بھی مہمانوں کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔ جی-20 اجلاس کو مد نظر رکھتے ہوئے پولیو ویو سے لے کر ایس کے آئی سی سی تک سبھی تعمیراتی کام مکمل کئے گئے ہیں۔

متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح کے اس اجلاس کے انعقاد کو کامیابی اور خوش اسلوبی کے ساتھ یقینی بنانے کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب صرف مہمانوں کی آمد کا ہی انتظار ہے باقی انتظامات ہر لحاظ و زاویے سے مکمل ہیں۔ انتظامیہ نے سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تیاریوں کو مکمل کیا ہے۔ سری نگر میں منعقد ہونے والے اس بین الاقوامی سطح کے اجلاس کے لئے سیکورٹی کے فیقدالمثال انتظامات کئے گئے ہیں۔


سری نگر میں جہاں اس اجلاس کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے وہیں جھیل ڈل اور 'ایس کے آئی سی سی' کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ شہر کے قرب وجوار میں کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کو ناکام بنانے کے لئے بھاری تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سی آر پی ایف کمانڈوز، مارکوز اور بلیک کیٹ کمانڈوز کی جانب سے جھیل ڈل اوراس کے ملحقہ علاقوں میں مورک ڈرل کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

جھیل ڈل کے اردگرد علاقوں پر خصوصی ڈرون کیمروں کے ذریعے نظر گزر رکھی جا رہی ہیں۔ جموں و کشمیر کے سرحدوں پر بھی چوکسی کو بڑھا دی گئی ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق سماج دشمن عناصر کے ارادوں کو ناکام بنانے کے لئے فوجی جوانوں کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ اس اجلاس یہاں کے سیاحتی شعبوں کو مزید فروغ ملے گا اور یہ اجلاس یہاں کی معیشت مستحکم ہونے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس سے کشمیر کی روایتی مہمان نوازی بھی متعارف ہوگی۔ ادھر وادی میں شعبہ سیاحت سے جڑے لوگ بھی اجلاس سے خوش نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اجلاس سے شعبے کو تقویت ملے گی جس سے نہ صرف ہمارا روز گار پائیدار ہوگا بلکہ مزید لوگوں کو بھی روزگار ملے گا۔ قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست 2019 میں دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد میں جموں وکشمیر میں پہلی بار اس نوعیت کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔