لوک سبھا اسپیکر نے راہل گاندھی کو دی قائد حزب اختلاف کے طور پر منظوری، سکریٹریٹ سے نوٹیفکیشن جاری
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر منگل کے روز ہوئی انڈیا بلاک کی میٹنگ میں راہل گاندھی کو حزب مخالف لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بدھ کے روز ایوان میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو حزب مخالف لیڈر کی شکل میں باضابطہ منظوری دے دی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے اس تعلق سے لوک سبھا جنرل سکریٹری اُتپل کمار سنگھ کے دستخط سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کا حزب مخالف لیڈر کا درجہ 9 جون 2024 سے اثر انداز مانا جائے گا۔
جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے پارلیمنٹ ایکٹ 1977 کے تحت حزب مخالف لیڈروں کی تنخواہ اور بھتہ کی دفعہ 2 کے ضمن میں، لوک سبھا میں انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کو 9 جون 2024 سے لوک سبھا میں حزب مخالف لیڈر کی شکل میں منظوری دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے منگل کے روز لوک سبھا کے کارگزار اسپیکر (پروٹیم اسپیکر) بھرتری ہری مہتاب کو ایک خط بھیج کر کانگریس کے اس فیصلے کے بارے میں انھیں مطلع کرایا تھا کہ راہل گاندھی حزب مخالف لیڈر ہوں گے۔ بدھ کے روز لوک سبھا اسپیکر منتخب ہونے کے بعد اوم برلا نے راہل گاندھی کو حزب مخالف لیڈر کے طور پر منظوری دینے فیصلہ کیا۔
منگل کی شب کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر انڈیا بلاک کی میٹنگ میں ہوئی تھی جس میں راہل گاندھی کو حزب مخالف لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ کانگریس نے لوک سبھا کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب کو خط بھیج کر اس کی جانکاری بھی دی تھی۔ لوک سبھا کے نئے اسپیکر کا انتخاب ہو جانے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے 26 جون کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔