یکم جون سے بدل جائیں گے سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹ کے کچھ اصول، آئیے جانتے ہیں تفصیل

12 مئی کو آر بی آئی نے اَنکلیمڈ ڈپازٹ کا پتہ لگانے کے لیے ’100 دن 100 ادائیگی‘ مہم کا اعلان کیا، اس کے تحت ہر ضلع میں ہر بینک کو صرف 100 دنوں کے اندر 100 غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کو سیٹل کرنا ہوگا۔

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

یکم جون سے سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹ کے اصولوں میں بڑی تبدیلی ہونے والی ہے۔ یہ تبدیلی اَنکلیمڈ ڈپازٹ یعنی غیر دعویٰ شدہ جمع رقم سے جڑا ہوا ہے۔ اس کے لیے آر بی آئی نے ’100 دن 100 ادائیگی‘ مہم شروع کی ہے۔ بینکوں کو اس مدت کار میں اس جمع رقوم کو سیٹل کرنا ہوگا۔ آر بی آئی کے گائیڈلائن کے مطابق سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹ میں 10 سالوں سے بغیر آپریٹ کی گئی رقم بچی ہوئی ہے یا میچوریٹی کی تاریخ سے 10 سال کے اندر کسی نے دعویٰ نہیں کیا تو اسے ’اَنکلیمڈ ڈپازٹ‘ کی شکل میں مانا جائے گا۔ گائیڈلائن کے مطابق یکم جون سے اسے بینکوں کو سیٹل کرنا ہوگا۔

ان رقوم کو بینکوں کے ذریعہ آر بی آئی کے تحت بنائے گئے جمع کنندہ تعلیم و بیداری (ڈی ای اے) فنڈ میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں آر بی آئی کئی بینکوں میں غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کا پتہ لگانے کے لیے ایک ویب پورٹل لائی تھی۔ اپریل 2023 میں آر بی آئی نے جمع کنندگان کے پیسوں کی سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے موجودہ غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ رقم کا اس کے صحیح مالکان کو واپس دینے کی بات کہی تھی۔ اس وجہ سے آر بی آئی نے حال ہی میں کئی بینکوں میں غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کا پتہ لگانے کے لیے ایک ویب پورٹل بنانے کا فیصلہ لیا تھا۔ آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر راجیشور راؤ نے اپریل میں کہا تھا کہ غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کے لیے یہ ویب پورٹل تین سے چار ماہ میں تیار ہونے کی امید ہے۔


بہرحال، 12 مئی کو آر بی آئی نے اِن غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کا پتہ لگانے کے لیے ’100 دن 100 ادائیگی‘ مہم کا اعلان کیا۔ اس کے تحت ملک کے ہر ضلع میں ہر بینک کو صرف 100 دنوں کے اندر 100 غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹ کو سیٹل کرنا ہوگا۔ بینکوں کو یہ مہم یکم جون 2023 سے شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ آر بی آئی وقت وقت پر بیداری مہم کے ذریعہ سے ایسے اَنکلیمڈ ڈپازٹ کا دعویٰ کرنے کے لیے متعلقہ بینک کی شناخت کرنے اور اس سے رابطہ کرنے کے لیے رابطہ کرتا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔