سماجی کارکن میدھا پاٹکر کو ہتک عزت معاملے میں 5 ماہ قید اور 10 لاکھ روپئے جرمانہ کی سزا

مجسٹریٹ نے کہا کہ میدھا پاٹکر کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو بزدل قرار دینا اور یہ الزام لگانا کہ وہ حوالہ کے لین دین میں ملوث ہیں، نہ صرف بدنامی کا باعث ہے بلکہ منفی تاثرات کو بھڑکانے والا بھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>میدھا پاٹکر/ تصویر: ’ایکس‘ @medhanarmada</p></div>

میدھا پاٹکر/ تصویر: ’ایکس‘ @medhanarmada

user

قومی آوازبیورو

دہلی کی ساکیت عدالت نے نرمدا بچاؤ آندولن کارکن میدھا پاٹکر کو ہتک عزت کے مقدمے میں پانچ ماہ قید اور 10 لاکھ روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ساکیت عدالت نے گزشتہ ماہ مئی میں ہی میدھا پاٹکر کو مجرمانہ ہتک عزت کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے میدھا پاٹکر کے خلاف ہتک عزت کے معاملے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

ساکیت عدالت کے مجسٹریٹ راگھو شرما نے کہا کہ میدھا پاٹکر نے دعویٰ کیا تھا کہ شکایت کنندہ نے مالیگاؤں کا دورہ کیا تھا، این بی اے کی تعریف کی تھی، 40,000 روپے کا چیک جاری کیا تھا جو لال بھائی گروپ سے آیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ بزدل ہیں اور محب وطن نہیں ہیں۔ مجسٹریٹ شرما نے کہا کہ ملزم نے اس دعوے کو شائع کیا، اس سے درخواست گزار کو نقصان پہنچانے کے اس (میدھا پاٹکر) کے ارادے کا پتہ چلتا ہے۔


مجسٹریٹ نے کہا کہ میدھا پاٹکر کے ذریعے ایل جی کو بزدل قرار دینا اور یہ الزام لگانا کہ وہ حوالہ کے لین دین میں ملوث ہیں، نہ صرف بدنامی کا باعث ہے بلکہ منفی تاثرات کو بھڑکانے والا بھی ہے۔ یہ الزام کہ شکایت کنندگان گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی ہاتھوں میں گروی رکھ رہے تھے، ان کی ایمانداری پر براہ راست حملہ تھا۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق میدھا پاٹکر نے اپنے دعووں کی حمایت میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام شواہد اور گواہوں پر غور کرنے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان (درخواست گزار) کی ساکھ کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ 23 سال پرانا ہے، جس میں ساکیت عدالت نے میدھا پاٹکر کو سزا سنائی ہے۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ راگھو شرما نے پاٹکر پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالت نے پاٹکر کو ایک ماہ بعد سزا سنائی ہے تاکہ وہ حکم کے خلاف اپیل دائر کر سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔