سلمان خان کے گھر پر فائرنگ معاملہ: ملزمین کو اسلحہ فراہم کرنے کے ملزم انوج تھاپن کی خودکشی

ایک ہفتہ قبل پنجاب سے دو لوگوں سونو سبھاش چندر (32) اور انوج تھاپن (32) کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انوج تھاپن لارنس بشنوئی گینگ سے رابطے میں تھا، وہ ٹرک ہیلپر کے طور پر کام کرتا تھا

<div class="paragraphs"><p>سلمان خان /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سلمان خان / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے معاملے میں گرفتار ملزمین میں سے ایک نے خودکشی کر لی۔ اپنی جان لینے والے شخص کا نام انوج تھاپن ہے، جسے پنجاب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انوج تھاپن پر الزام تھا کہ اس نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمین کو اسلحہ فراہم کیا تھا۔ خبر کے مطابق انوج تھاپن نے پولیس حراست میں خود کشی کی کوشش کی، اسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔

خبروں کے مطابق انوج تھاپن نے ٹوئلٹ میں چادر کے ٹکڑے سے خودکشی کی ہے۔ پولیس نے اسے رات میں اوڑھنے کے لیے چادر دیتی ہے، ملزم نے اسی چادر سے خودکشی کی ہے۔ اسے دوپہر 12:30 بجے جی ٹی اسپتال لے جایا گیا جہاں دورانِ علاج اس کی موت ہو گئی۔ پولیس حراست میں ہوئی اس موت کی جانچ رپورٹ سی آئی ڈی کو دی جائے گی۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک ہفتہ قبل پنجاب سے دو لوگوں سونو سبھاش چندر (32) اور انوج تھاپن (32) کو گرفتار کیا تھا۔ اس وقت پولیس کے ذرائع سے جو خبر سامنے آئی تھی اس میں کہا گیا تھا کہ انوج تھاپن لارنس بشنوئی گینگ سے رابطے میں تھا۔ وہ ٹرک ہیلپر کے طور پر کام کرتا تھا۔


ممبئی کرائم برانچ نے سورت میں تاپی ندی سے ایک پستول اور کچھ زندہ کارتوس برآمد کیے تھے۔ کرائم برانچ کا دعویٰ ہے کہ یہ وہی ہتھیار ہے جو 14 اپریل کو سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے لیے استعمال کیاگیا تھا۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ہتھیار انوج اور سبھاش نے فراہم کیے تھے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تمام گرفتار ملزمین پر مکوکا لگا دیا ہے۔ اس معاملے میں بشنوئی گینگ کے دو شوٹر وکی گپتا اور ساگر پال پہلے سے ہی پولیس کی حراست میں ہیں جنہیں گجرات سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں سلمان خان کے سیکورٹی گارڈ کے بیان کی بنیاد پر ممبئی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ لیکن بعد میں ایف آئی آر میں تین نئی دفعات شامل کی گئیں، جن میں آئی پی سی کی دفعہ 506 (2) (دھمکی دینا)، 115 (بھڑکانا) اور 201 (ثبوت کو تباہ کرنا) شامل ہیں۔ اب پولیس نے ان لوگوں پر مکوکا بھی لگا دیا ہے جس کی وجہ سے یہ کیس کافی مضبوط ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کو صبح 4:52 بجے دو موٹر سائیکل سوار شوٹروں نے سلمان خان کے گھر گلیکسی اپارٹمنٹ پر 5 راؤنڈ فائرنگ کی تھی۔ اس میں سے ایک گولی سلمان خان کے گھر کی دیوار پر لگی جب کہ ایک گولی وہاں نصب کھڑکی کے پردے کو چھید کر سلمان کے گھر کے اندر کے ڈرائنگ روم کی دیوار پر جا لگی۔ اس کے بعد ملزمین اپنی موٹر سائیکل ایک چرچ کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔


اس واقعے کے بعد لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے اس نے کہا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، ظلم کے خلاف فیصلہ اگر جنگ سے ہو تو جنگ ہی سہی۔ سلمان خان، ہم نے یہ تمہیں ٹریلر دکھانے کے لیے کیا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ اور ہماری طاقت کا مزید امتحان مت لو۔ یہ پہلی اور آخری وارننگ ہے، اس کے بعد گولیاں خالی گھر پر نہیں چلیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔